ابن ماجہ نے بھی اپنے سنن میںسعد القرظ کی اس حدیث کو دوسری سند سے روایت کیا ہے ۔ ابن ماجہ کے الفاظ یہ ہیں: عن عبد الرحمن بن سعد بن عمار بن سعد مؤذن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حدثنی ابی عن ابیہ عن جذہ ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم کان یکبر فی العید ین فی الاولیٰ سبعا قبل اقراء ۃ وفی الاخرۃ خمسا قبل القرأۃ سعد مؤذن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے۔ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ عیدین کی پہلی رکعت میں سات تکبیریں قبل قرأت کے کہتے تھے اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں قبل قرأت کے کہتے تھے۔ دوسری روایت جامع ترمذی میں ہے۔ عن کثیر بن عبد اللہ بن ابیہ عن جدہ ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم کبر فی العیدین فی الاولیٰ سبعا وفی الاخرۃ خمسا قبل القرأۃ۔ کثیر بن عبد اللہ کے داد سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ عیدین میں پہلی رکعت میں سات اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں قبل قرأت کے کہیں۔ ترمذی اس حدیث کو روایت کر کے لکھتے ہیں۔ حدیث جد کثیر حدیث حسن۔ کثیر کے داد کی یہ حدیث حسن ہے۔ تیسری روایت مسند بزاز میں ہے: عن عبد الرحمن بن عوف قال کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تخرج |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |