لینا اور لینا اور دینا وغیرہ اور ان کاموں میں جو ان امور کے خلاف ہیں، بائیں کا مقدم کرنا مستحب ہے۔ علامہ ضیاء الدین حنفی نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ کا قول آپ اپنی کتاب لوامع العقول شرح رموز الحدیث میں لکھتے ہیں۔ والظاھر من اداب الشریعہ تعین الیمنی من الجانبین لحصول السنۃ کذلک فلا تحصل بالیسوی فی الیسری وکا فی الیمنٰی انتھٰی ذکرہ تحت حدیث اذا لتقی المسلمان فتصافحا وحمد اللہ الحدیث۔ یعنی آدابِ شریعت سے ظاہر یہی ہے کہ مصافحہ کے مسنون ہونے کے لیے دونوں جانب سے داہنا ہاتھ متعین ہے۔ پس اگر دونوں جانب سے بایاں ہاتھ ملایا گیا یا ایک جانب سے داہنا اور ایک طرف سے بایاں تو مصافحہ مسنون نہیں ہو گا۔ علامہ عبد الرؤف مناوی رحمۃ اللہ علیہ کا قول آ پ اپنی کتاب الروض النضیر شرح جامع صغیر میں لکھتے ہیں۔ ولا تحصل السنۃ الا بوضع الیمنٰی حیث لا عذر انتھٰی یعنی مصافحہ مسنون نہیں ہو گا ،مگر اسی صورت سے کہ داہنے ہاتھ کو داہنے ہاتھ میں رکھا جائے ،جبکہ کوئی عذر نہ ہو۔ علامہ عزیزی رحمۃ اللہ علیہ کا قول آ پ اپنی کتاب السراج المنیر شرح جامع صغیر میں حدیث لقاء حاج کی شرح میں لکھتے ہیں۔ اذا لقیت الحاج ای عند قدومہ من حجۃ مسلم علیہ وصافحہ ای ضع یدک الیمنٰی فی یدہ الیمنٰی انتھٰی (ص۱۷۸ج۱) |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |