وہ کہتے تھے کہ جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے داہنے ہاتھ سے بیعت کی ہے تب سے میں نے نہ تغنی کی اور نہ جھوٹ بولا اور نہ اپنے داہنے ہاتھ سے اپنے ذکرکو چھوا۔ اس روایت سے بھی مصافحہ ملاقات کا ایک ہاتھ یعنی داہنے سے مسنون ہون ظاہرہے۔ دسویں روایت کنز العمال (ص۸۲ج۱) میں ہے۔ عن انس قال بایعت النبی صلی اللہ علیہ وسلم بیدی ھذ ہ علی السمع والطاعۃ فیما استتطعت ۔(ابن جریر) یعنی انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی اپنے اس ایک ہاتھ سے سمع اور اطاعت پر بقدر اپنی استتطاعت کے۔روایت کیا اس کو ابن جریر نے۔ اس روایت سے بھی ایک ہاتھ سے مصافحہ ملاقات کا مسنون ہونا ظاہر ہے۔ گیارہویں روایت کنز العمال (ص۸۱ج۱) میں ہے۔ عن عبد اللہ بن حکیم قال بایعت عمر بیدی ھذہ علی السمع والطاعۃ فیما استطعت (ابن سعد) یعنی عبد اللہ بن حکیم روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے بیعت کی اپنے اس ایک ہاتھ سے سمع اور طاعت پر بقدر اپنی استطاعتت کے ۔ روایت کیا اس کو ابن سعد نے۔ اس روایت سے بھی بیعت کے وقت ایک ہاتھ سے مصافحہ کا مسنون ہونا ظاہر ہے اور اسی سے مصافحہ ملاقات کا بھی ایک ہاتھ سے مسنون ہونا ثابت ہوتا ہے۔ |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |