بھچائیں پھر اس پر ازار بھچائیں ،پھر میت کو پہلے کرتا پہنا کر ازار لپیٹیں پھر لفافہ لپیٹیں ،پھر سر اور پیر کی طرف گرہ دے دیں، جیسا کہ ابھی اوپر معلوم ہوا۔ فصل عورتوں کے کف مسنون کا بیان عورتوں کے واسطے کفن مسنون جو پانچ کپڑے ہیں وہ یہ ہیں،تہبند اور کرتا اور خمار جس کو دامنی کہتے ہیںیعنی سر بند اور دو لفافے یعنی دو چادر ، ابو داود میں لیلیٰ ثقیفیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ کنت فیمن غسل ام کلثوم ابنۃ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عند وفا تھا فکان اول ما اعطافا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم الحقاء ثم الدرع ثم الخمار ثم الملحفۃ ثم ادرجت بعد فی الثوب الاخرورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جالس عند الباب معہ کفنھا ینا ولنا ثوبا ثوبا۔ لیلیٰ ثقیفیہ رضی اللہ عنہم کہتی ہیں کہ ان عورتوں میں میں بھی تھی، جنھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی حضرت ام کلثوم کو ان کی وفات کے وقت غسل دی تھا۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے ہم کوتہبند دیا، پھر کرتا ،پھر خمار، پھر ملحفہ یعنی چادر، پھر ایک دوسرے کپڑے میں لپیٹی گئیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دروازے کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ان کے پاس کفن تھا، ایک ایک کپڑا ہم کو دیتے تھے۔ حدیث میں اس کی تصریح نہیں آئی ہے کہ عورتوں کے کفن میں جو تہبند دیا جائے وہ کتنا لمبا اور کتنا چوڑا ہونا چاہیے، لیکن یہ بات ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیٹی زینب کے کفن میں اپنا تہبند [1] اپنی کمر سے کھول کر دیا تھا، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ عورتوں کے تہبند کا لمبان چوڑان بقدرر تہبند شرعی کے ہونا چاہیے اور عورتوں کا کرتا؟مونڈھے |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |