امام نووی صحیح مسلم کے باب المساقات کی شرح میں فرماتے ہیں وبہ قال مالک والثوری والشافعی و أحمد و جمیع فقہاء المحدثین (ص 14 ج 2 ) اس صفحہ میں مرقوم ہے وقال ابن أبی لیلی و أبو یوسف و محمد و سائر الکوفیین و فقہاء المحدثین و أحمد و ابن خزیمۃ ( ص 14 ج 2 ) مساقات اور مزرعہ کے جواز کا فتوی دیا ہے مالک ثوری لیث شافعی احمد اور تمام فقہاء محدثین رحمہم اللہ نے اسی طرح مزارعۃ کے جواز کا فتوی دیا ابن ابی لیلی ابویوسف محمد اور تمام علماء کوفہ اور فقہاء محدثین نے ۔اھ ابواب شفعہ میں امام نووی نے فرمایا : و قال الحكم والثوري و أبوعبيدة و طائفة من أهل الحديث ليس له الأخذ ( مسلم ص 32 ج 2 ) مندرجہ ذکر علماء اور اہل حدیث کا خیال ہے کہ ہمسایہ کو شفعہ کا حق حاصل نہیں ۔ اھ پڑوسی کی دیوار پر لکڑی رکھنے کے متعلق فرمایا : والثاني الإيجاب و به قال أحمد و أبو ثور و أصحاب الحديث ( مسلم ص 32 ج 1 )احمد ، ابوثور اور اصحاب الحدیث کا خیال ہے کہ ہمسایہ کو دیوار پر لکڑی کی اجازت ہے ۔ اھ ان تمام مواقع میں اہل حدیث کا تذکرہ مکتب فکر کے طور پر فرمایا گیا ہے ۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے تیمم کے تذکرہ میں فرمایا وجہ اور کفین پر تیمم کے لیے ایک ضرب جواز کی طرف ذیل کے کے آئمہ گئے ہیں و إليه ذهب أحمد و إسحاق وابن جرير وابن المنذر وابن خزيمة ونقله ابن الهمام وغيره عن مالك ونقله الخطابي عن أصحاب الحديث ( فتح الباري ص 34 ج 1 9 امام احمد ، اسحاق ، ابن جریر ، ابن منذر ، ابن خزیمہ اور امام مالک کا خیال ہے کہ تیمم منہ اور دونوں کف پر کیا جائے ۔ خطابی فرماتے ہیں اصحاب الحدیث کا بھی یہی مذہب ہے ۔ امام نووی رحمہ اللہ نے الأسماء واللغات میں امام شافعی رحمہ اللہ کا تذکر بڑے دلنشین انداز میں کیا ہے ۔ یہ |
Book Name | تحریکِ آزادی فکراور حضرت شاہ ولی اللہ کی تجدیدی مساعی |
Writer | شیخ الحدیث مولانا محمد اسمعٰیل صاحب سلفی |
Publisher | مکتبہ نذیریہ، چیچہ وطنی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 236 |
Introduction | تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ کی تجدید مساعی کے نام سے مولانا اسماعیل سلفی رحمہ اللہ کے مختلف اوقات میں لکھے جانے والے مضامین کا مجموعہ ہے جس میں انہوں نے شاہ ولی اللہ کے مشن کی ترجمانی کرتے ہوئے مختلف مکاتب فکر کو قرآن وسنت کی طرف دعوت دینے کی کوشش کی ہے-شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ نے جس دور میں قرآن وسنت کی بالادستی کی فکر کو پیش کیا وہ دور بہت کٹھن دور تھا اور شاہ ولی اللہ کی تحریک کے مقابلے میں تمام مذاہب کے افراد نے رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی-تقلید جامد کے ماحول میں اجتہاد کے ماحول کو پیدا کرنا اور لوگوں کو مختلف ائمہ کے فہم کے علاوہ کسی بات کو قبول نہ کرنے کی فضا میں قرآن وسنت کی بالادستی کا علم بلند کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف تھا-شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ تعالی نے اس دور میں اجتہاد،قرآن وسنت کی بالادستی،مختلف ائمہ کی فقہ کی ترویج اور لوگوں میں پائی جانے والی تقلید کی قلعی کو کھولتے ہوئے ان تمام چیزوں کی طرف واضح راہنمائی فرمائی-مصنف نے اپنی کتاب میں تحریک اہل حدیث کی تاریخ،اسباب،اور تحریک کے مشن پر روشنی ڈالتے ہوئے مختلف علماء کے فتاوی کو بھی بیان کیا ہے-تقلید کا مفہوم،اسباب اور تقلید کے وجود پر تاریخی اور شرعی اعتبار سے گفتگو کرتے ہوئے مختلف فقہی مسائل کو بیان کر قرآن وسنت کی کسوٹی پر پرکھ کر ان کی حقیقت کو بھی واضح کیا گیا ہے- |