Maktaba Wahhabi

169 - 460
فِیْ سَبِیْلِہٖ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ} ’’اے ایمان والو! اللہ سے ڈرتے رہو اور اُس کا قرب حاصل کرنے کا ذریعہ تلاش کرتے رہو اور اُس کے راستے میں جہاد کرو تاکہ فلاح پاؤ۔‘‘ وسیلے کے معنیٰ ایسی چیز کے ہیں جو کسی مقصود کے حصول یا اس کے قرب کا ذریعہ ہو۔’’اللہ تعالیٰ کی طرف وسیلہ تلاش کرو‘‘ کا مطلب یہ ہوگا کہ ایسے اعمال اختیار کرو،جن سے تمھیں اللہ کی رضا اور اس کاقرب حاصل ہو جائے۔امام شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’وسیلہ جو قربت کے معنیٰ میں ہے،تقویٰ اور دیگر خصالِ خیر پر صادق آتا ہے،جن کے ذریعے سے بندے اپنے رب کا قرب حاصل کرتے ہیں۔‘‘ اسی طرح جن باتوں سے روکا گیا ہو،اُن کا ترک بھی قربِ الٰہی کا وسیلہ ہے۔البتہ حدیث میں اُس مقامِ محمود کو بھی وسیلہ کہا گیا ہے،جو جنت میں نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو عطا فرمایا جائے گا،اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو اذان کے بعد میرے لیے یہ دعاے وسیلہ کرے گا وہ میری شفاعت کا مستحق ہوگا۔‘‘[1] 2۔جہاد میں پیٹھ نہ پھیرنے کے بارے میں سورۃ المائدہ (آیت:۲۱) میں ارشادِ الٰہی ہے: {یٰقَوْمِ ادْخُلُوْا الْاَرْضَ الْمُقَدَّسَۃَ الَّتِیْ کَتَبَ اللّٰہُ لَکُمْ وَ لَا تَرْتَدُّوْا عَلٰٓی اَدْبَارِکُمْ فَتَنْقَلِبُوْا خٰسِرِیْن} ’’تو بھائیو! تم ارضِ مقدس (ملکِ شام) میں جسے اللہ نے تمھارے لیے لکھ رکھا ہے،چل داخل ہو اور (دیکھنا مقابلے کے وقت) پیٹھ نہ پھیر دینا،ورنہ نقصان میں پڑ جاؤ گے۔‘‘
Flag Counter