Maktaba Wahhabi

270 - 277
علمائے حدیث نے ان حدیثوں میں اس طرح جمع وتوفیق بیان کی ہے کہ جو شخص موت سے غافل نہ ہو اور مرنے کے لیے ہر وقت تیار ومستعد وآمادہ رہتا ہو، اس کے لیے ناگہانی موت اچھی ہے اور جو شخص ایسا نہ ہو اس کے لیے اچھی نہیں ۔ واللہ تعالیٰ اعلم فائدہ: جمعہ کے دن اور جمعہ کی رات کی موت بہت اچھی ہے۔ عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ، جو شخص جمعہ کے دن یا جمعہ کی رات کو مرے گا اللہ تعالیٰ اس کو قبر کے فتنہ سے بچائے گا۔‘‘(ترمذی) یہ حدیث اگر چہ ضعیف ہے لیکن اس کی تائید متعدد وحدیثوں سے ہوتی ہے۔[1] الحمد للہ کہ میرے والد مرحوم نے جمعہ ہی کے دن بعد نمازِ جمعہ اس وار نا پائدار سے دار البقا کو رحلت فرمائی تھی اور وہ جمعہ بھی رمضان المبارک کے اخیر عشرہ کا جمعہ تھا۔ غفر اللہ لہ ورضی عنہ ۔ دوشنبہ کے دن کی بھی موت اچھی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو شنبہ ہی کے دن انتقال فرمایا ہے، اسی وجہ سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہا نے اپنے مرض الموت میں دو شنبہ کے دن اپنے مرنے کی تمنا ظاہر کی تھی ،مگر ان
Flag Counter