Maktaba Wahhabi

146 - 336
بن جاتا ہوں جس سے وہ پکڑتاہے اور اس کاپاؤں بن جاتاہوں جس سے وہ چلتاہے۔ چنانچہ وہ میرے ذریعہ سنتاہے ، میرے ذریعہ دیکھتاہے ، میرے ذریعہ پکڑتاہے ، میرے ذریعہ چلتاہے ، اگر وہ مجھ سے سوال کرتاہے تو دیتاہوں ، میری پناہ کاطالب ہوتاہے تواسے پناہ دیتاہوں ، مجھے جو کام کرناہوتاہے اس سے میرے اندراس درجہ پس وپیش نہیں ہوتا جس درجہ اس بندۂ مومن کی روح قبض کرنے سے ہوتاہے ، جسے موت ناپسندہوتی ہے ، مجھے بھی اسے تکلیف دینا پسند نہیں ہوتا ، مگرحقیقت یہ ہے کہ موت سے اسے رستگاری نہیں۔ ‘‘ [1] جب بندہ مذکورہ صفات کاحامل ہوتاہے ، تورحمان والوں اور شیطان والوں کے درمیان فرق اسی طرح سمجھتاہے ، جس طرح صرف کھرے اور کھوٹے سکوں کی تمیزرکھتاہے ، جس طرح گھوڑوں کی پہچان رکھنے والا اچھے اور خراب گھوڑے میں فرق کرلیتاہے اور جس طرح صاحب بصیرت اور اصابت رائے کاحامل سمجھ لیتاہے کہ کون بہادر ہے اور کون بزدل اور جس طرح سچے اور نام نہادنبی کے درمیان فرق کرناضروری ہے اسی طرح یہ بھی ضروری ہے کہ رب العالمین کے پیامبر محمدصادق وامین اور موسیٰ ومسیح اور دیگرانبیاء علیہم السلام میں اور مسیلمہ کذاب ، اسودعنسی ، طلیحہ اسدی ، حارث دمشقی اور بابائے رومی وغیرہ جھوٹوں میں فرق کرنا لازم ہے ، بالکل اسی طرح اﷲ کے متقی اولیاء اور شیطان کے گمراہ دوستوں میں فرق کرنالازم ہے۔ [2] 
Flag Counter