Maktaba Wahhabi

333 - 336
بلکہ وہ کہتے ہیں کہ مخلوق کی سانس کی تعداد کے مطابق راستے ہیں اور سب کے سب اللہ کی طرف جاتے ہیں۔اس لیے ہر شیخ کا اپنا ایک طریقہ اور تربیت کا اپنا ایک اُصول ہے۔ اس کا اپنا مخصوص ذکر و اذکار ہے، مخصوص شعائر ہیں اور مخصوص عبادتیں ہیں، اسی لیے تصوف کے ہزاروں بلکہ لاکھوں، بلکہ بے شمار دین اور عقیدے اور شریعتیں ہیں ، اور سب کو تصوف کا نام شامل ہے۔ یہ ہے اسلام اور تصوف کا بنیادی فرق۔ اسلام ایک ایسا دین ہے جس کے عقائد متعین ہیں۔ عبادات متعین ہیں اور احکام متعین ہیں۔ اس کے برخلاف تصوف ایک ایسا دین ہے جس میں نہ عقائد کی تعیین ہے نہ شرائع اور احکام کی۔ یہ اسلام اور تصوف کے درمیان عظیم ترین فرق ہے۔ ۲۔ صوفی عقیدے کے تفصیلی خدو خال ۱:… اللہ کے بارے میں: اللہ کے بارے میں اہل تصوف کے مختلف عقیدے ہیں۔ ایک عقیدہ حلول کا ہے یعنی اللہ اپنی کسی مخلوق میں اُتر آتا ہے ، یہ حلاج کا عقیدہ تھا۔ ایک عقیدہ وحدۃ الوجود کا ہے، یعنی خالق مخلوق جدا نہیں۔ یہ عقیدہ تیسری صدی سے لے کر موجودہ زمانے تک رائج رہا، اور اخیر میں اسی پر تمام اہل تصوف کا اتفاق ہو گیا ہے ، اس عقیدے کی چوٹی کے حضرات میں ابن عربی، ابن سبعین، تلمسانی ، عبدالکریم جیلی ، عبدالغنی نابلسی ہیں اور جدید طرق تصوف کے عام افراد بھی اسی پر کاربند ہیں۔ ب:… رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں بھی صوفیوں کے مختلف عقیدے ہیں۔ بعض کا خیال ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے مرتبہ و مقام کو نہیں پہنچ سکے تھے او ر آپ اہل تصوف کے علوم سے ناواقف تھے۔ جیسا کہ بایزید بسطامی نے کہا ہے کہ((خُضْنَا بَحْرًا وَقَفَ الْاَنْبِیَائُ
Flag Counter