Maktaba Wahhabi

267 - 336
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کاجہاں تک تعلق ہے ، ان کی عبادت وہی تھی جس کااﷲ تعالیٰ نے حکم دیاہے یعنی ، نماز ، تلاوت قرآن ، ذکر ودعاوغیرہ ، نیزشرعی مجالس۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کبھی سماع غناء کے لیے یکجانہیں ہوئے۔ نہ ہاتھوں سے تالیاں ، نہ دف کااستعمال رہا ، نہ وجدطاری ہوا ، نہ چادرگری۔ اس سلسلہ میں جوکچھ بیان کیاجاتاہے بالاتفاق اہل علم سب جھوٹ اور افتراء ہے۔ تلاوت قرآن اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم : صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جب جمع ہوتے تھے توکوئی ایک قرآن پڑھتاتھااور دوسرے سنتے تھے۔عمربن خطاب رضی اللہ عنہ ، ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے فرمایاکرتے تھے کہ ہمیں رب کی یاد دلاؤ ، اس کے بعدابوموسیٰ قرآن پڑھتے تھے اور سب لوگ سنتے تھے۔ ایک مرتبہ ابوموسیٰ أشعری رضی اللہ عنہ قرآن پڑھ رہے تھے اسی درمیان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ہوا ، آپ نے ان سے فرمایا: ’’کل رات میں تمہارے پاس سے گزرا ، تم قرآن پڑھ رہے تھے ، میں تمہاری قراء ت سننے لگا ، ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا :اگرمجھے علم ہوتاکہ آپ سن رہے ہیں ، تواور زیادہ حسن پیدا کر دیتا۔ ‘‘ [1] براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کاارشاد ہے: (( زَیِّنُوا الْقُرْآنَ بِأَصْوَاتِکُمْ۔)) [2] ’’اپنی آوازسے قرآن کومزین کرو۔ ‘‘ نیز فرمایا:
Flag Counter