Maktaba Wahhabi

165 - 336
کی سب ضعیف ہیں۔ [1] اس عقل کوقلم بھی کہتے ہیں ، کیونکہ ایک روایت کہ: (( اِنَّ أَوَّلَ مَا خَلَقَ اللّٰہُ الْقَلَمُ۔)) [2] ’’ اﷲ نے سب سے پہلے قلم کوپیداکیا۔ ‘‘ اور عقل کے متعلق جوبھی حدیث مذکورہے وہ حدیث کاعلم رکھنے والوں کے نزدیک جھوٹی اور من گھڑت ہے۔ جیساکہ ابوحاتم بستی ، دارقطنی اور ابن الجوزی وغیرہ نے ذکرکیاہے۔ یہ روایت حدیث کی کسی معتبرکتاب میں موجودنہیں ہے ، اس کے باوجود اگریہ حدیث ثابت بھی ہوجب بھی اس کے الفاظ خودانہیں کے خلاف دلیل ہیں۔ حدیث کے الفاظ یہ ہیں: ’’اَوَّلُ مَا خَلَقَ اللّٰہُ الْعَقْلَ قَالَ لَہٗ‘‘ اور یوں بھی روایت ہے: ’’لَمَّا خَلَقَ الْعَقْلَ قَالَ لَہٗ‘‘ پس حدیث کامعنیٰ یہ ہوا کہ اﷲ تعالیٰ نے عقل کوپیداکرنے کی ابتدائی ساعات میں ان سے خطاب فرمایا: اس حدیث کے یہ معنیٰ نہیں کہ عقل سب سے پہلی مخلوق ہے۔ لہٰذا’’ اول‘‘ بربنائے ظرفیت منصوب ہے ، جیساکہ دوسری روایت کالفظ ’’لما‘‘ ہے۔ پوری حدیث یوں ہے: ’’مَا خَلْقُتُ خَلْقَا أَکْرَمَ عَلَیَّ مِنْکَ‘‘ میں نے کوئی ایسی چیز پیدانہیں کی جومجھے تجھ سے زیادہ عزیزترہو۔ ‘‘ اس سے معلوم ہواکہ اﷲ تعالیٰ نے اس سے پہلے بھی کچھ چیزیں پیداکی ہیں ، پھر فرمایا: ((فَبِکَ آخُذُ وَبِکَ أُعْطِیَ وَلَکَ الثَّوَابُ وَعَلَیْکَ الْعِقَابُ۔)) یہاں اعراض کے چارانواع کابیان ہے ، حالانکہ ان فلاسفہ کاکہنا ہے کہ عالم علوی اور عالم سفلی کے تمام جواہر عقل سے صادر ہوئے ہیں۔ ببیں تفاوت رہ ازکجااست کجا
Flag Counter