Maktaba Wahhabi

183 - 336
یہ لوگ تلمسانی کے اس قول کے بھی حامی ہیں کہ’’ ہمارے نزدیک کشف کے ذریعہ ایسی چیزیں ثابت ہوتی ہیں ، جوصریح عقل سے تناقض رکھتی ہیں۔ ‘‘ یہ کہتے ہیں کہ جوشخص تحقیق یعنی ان کی تحقیق کاطالب ہوتواسے چاہئے کہ عقل وشرع کوخیربادکہہ دے ، میں نے ایساہی عقیدہ رکھنے والے ایک شخص سے ایک مرتبہ کہاتھاکہ یہ یقینی أمرہے کہ انبیاء کاکشف دوسروں کے کشف سے زیادہ بڑااور اور زیادہ کامل ہوتاہے ، اور ان کی دی ہوئی خبردوسروں کی خبرسے زیادہ سچی وصحیح ہوتی ہے۔ انبیاء علیہم السلام ان باتوں کی خبردیتے ہیں جن کی معرفت سے لوگوں کی عقلیں عاجزہوتی ہیں ، نہ کہ ان باتوں کی خبردیتے ہیں جن کولوگ اپنی عقلوں سے ممتنع تصورکرتے ہوں ، حالانکہ وہ انہیں چیزوں کی خبردیتے ہیں جوعقلوں کے خانوں میں فٹ ہوتی ہے نہ کہ محال (ان فٹ) یہ بات بالکل ہی ممتنع ہے کہ رسول کی خبروں میں وہ بات ہوجوصریح عقل کے خلاف ہو۔ اسی طرح یہ بھی ممتنع ہے کہ دوقطعی دلیلیں باہم متعارض ہوں خواہ وہ دونوں دلیلیں عقلی یاسمعی یادونوں میں سے ایک عقلی اور دوسری سمعی ہو۔ پس اس شخص کاکیا حال ہوگا جواس بات کادعویٰ کرے کہ اس کاکشف صریح عقل اور صریح شریعت کے خلاف ہے ، کبھی ایسابھی ہوتاہے کہ یہ لوگ جان بوجھ کر جھوٹ نہیں کہتے ، لیکن بعض چیزیں جو ان کے نفس میں ہوتی ہیں ، خیالی صورت بن کر ان کے سامنے آتی ہیں اور وہ خیال کرلیتے ہیں کہ وہ خارج میں موجود ہیں۔ کبھی وہ ایسی چیزیں دیکھتے ہیں جوخارج میں موجودہوتی ہیں ، لیکن وہ انہیں کرامات صالحین میں شمارکرتے ہیں حالانکہ وہ ازقبیل تلبیسات شیطانی ہوتی ہیں۔ یہ لوگ جووحدت کے قائل ہیں ، اولیاء کوانبیاء پرفوقیت دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ نبوت کاسلسلہ ٹوٹانہیں ہے ، جیساکہ ابن سبعین وغیرہ سے مذکورہے۔ [1]
Flag Counter