Maktaba Wahhabi

185 - 336
جہنم میں داخل کرے گاجس میں اسے ہمیشہ رہناہوگا ، اور اس کے لیے ذلت والا عذاب ہے۔ ‘‘ عنقریب ہم ارادۂ تکوینی ودینی اور امرتکوینی ودینی کے درمیان فرق ظاہرکریں گے۔ صوفیاء کی ایک جماعت کواس مسئلہ میں شبہ پیداہوگیا ہے ، چنانچہ جنید رحمہ اللہ نے اس کی وضاحت کردی ہے۔ اس سلسلہ میں جوشخص جنیدکی پیروی کرے گا وہ سیدھی راہ پرہوگا اور جو اس کی مخالفت کرے گاگمراہ ہوگا۔ اس مسئلہ پرتمام امور اﷲکی مشیت اور قدرت کے تحت ہوتے ہیں ، اور اس توحید کے شہود پرانہوں نے گفتگو کی ہے ، جسے وہ جمع اول سے موسوم کرتے ہیں۔ جنید نے واضح کیاکہ فریق ثانی کاشہودلابدی ہے ، وہ یہ کہ گرچہ تمام اشیاء اﷲ تعالیٰ کی مشیت اور قدرت اور اس کی تخلیق میں مشترک ہیں ، لیکن جس چیزکاوہ حکم دیتاہے ، جس چیزکووہ پسندکرتاہے اور جس چیزسے وہ راضی ہوتاہے ، اس میں اور اس چیزمیں جسے اس نے ممنوع ، مکروہ اور ناراضگی کاسب گرداناہے فرق کرناضروری ہے۔ اﷲتعالیٰ کے دوستوں اور دشمنوں کے درمیان فرق کیاجائے گا ، جیساکہ اﷲ تعالیٰ کاارشادہے: (أَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِينَ كَالْمُجْرِمِينَ (35) مَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ )( القلم:۳۵۔ ۳۶) ’’ کیاہم مسلمانوں کو مثل گناہ گاروں کے کردیں گے ، تمہیں کیاہوگیا ، کیسے فیصلے کررہے ہو؟‘‘ نیزارشاد ہے: (أَمْ نَجْعَلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَالْمُفْسِدِينَ فِي الْأَرْضِ أَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقِينَ كَالْفُجَّارِ) (ص:۲۸) ’’کیا ہم ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے، زمین میں فساد کرنے والوں کی طرح کر دیں گے؟ یا کیا ہم پرہیز گاروں کو بدکاروں جیسا
Flag Counter