Maktaba Wahhabi

198 - 336
يُضَاعَفْ لَهُ الْعَذَابُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَيَخْلُدْ فِيهِ مُهَانًا (69) إِلَّا مَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَئِكَ يُبَدِّلُ اللَّهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَحِيمًا ) (الفرقان: ۶۸۔ ۷۰) ’’ جو لوگ اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے ، اور کسی ایسے شخص کو کہ جسے قتل کرنا اللہ نے منع کر دیا ہو وہ بجز حق کے قتل نہیں کرتے ، نہ وہ زنا کے مرتکب ہوتے ہیں اور جو کوئی یہ کام کرے وہ اپنے اوپر سخت وبال لائے گا۔ اسے قیامت کے دن دوہرا عذاب دیا جائے گا ، اور وہ ذلت و خواری کے ساتھ ہمیشہ اسی میں رہے گا۔ سوائے ان لوگوں کے جو توبہ کریں ، اور ایمان لائیں اور نیک کام کریں ، ایسے لوگوں کے گناہوں کو اللہ تعالیٰ نیکیوں سے بدل دیتا ہے ، اللہ بخشنے والا مہربانی کرنے والا ہے۔ ‘‘ [1] اللہ سبحان و تعالیٰ نے عدل و احسان اور رشتہ داروں کو دینے اور فواحش و منکرات اور سرکشی کے کاموں سے بچنے کا حکم دیا ہے۔ اس نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ متقی ، محسن ، منصف ، کثرت سے توبہ کرنے والوں ، پاکیزگی اختیار کرنے والوں اور ایسے لوگوں سے محبت کرتا ہے ، جو اس کی راہ میں صف بستہ ہو کر جہاد کرتے ہیں۔ جیسے سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہوں ، جس چیز سے اس نے منع کر دیا ہے اس کاارتکاب اسے سخت نا پسند ہے ، جیسے کہ سورۂ اسرا میں فرمایا : (كُلُّ ذَلِكَ كَانَ سَيِّئُهُ عِنْدَ رَبِّكَ مَكْرُوهًا) (الإسرائ: ۳۸) ’’ ان سب کاموں کی برائی تیرے رب کے نزدیک (سخت) نا پسند ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے والدین کی نا فرمانی اور شرک سے منع کیا ہے ، ادائیگی حقوق کا حکم دیا ہے ، فضول خرچی اور بخل سے روکا ہے ، ہاتھ کو اس قدر سمیٹ لینا گویا گردن سے بندھا ہو ، یا اس قدر پھیلا دینا کہ مکمل پھیلا رہے اس سے منع کیا ہے۔
Flag Counter