Maktaba Wahhabi

214 - 336
مجھ سے ہدایت طلب کرنے کے لیے دعا کرو ، میں تمہیں ہدایت دوں گا۔ اے میرے بندو!تم مجھے نفع یا نقصان پہنچانے کے لائق ہر گز نہیں ہو سکتے۔ اے میرے بندو! اگر تمہارے اول و آخر تمہارے انس وجن ، یعنی تمام مخلوقات مکمل طور سے متقی وپرہیزگار ہو جائیں ، تو اس سے میری بادشاہی میں کوئی زیادتی نہیں ہو سکتی۔ اے میرے بندو! اگر تم سب کے سب انتہائی درجہ کے بدکار اور سیہ کار بن جاؤ تو میری بادشاہی میں کوئی کمی واقع نہیں ہو سکتی۔ اے میرے بندو! اگر تمہارے پہلے اور تمہارے آخری ، تمہارے انسان اور جنات ، سب کے سب کسی ایک میدان میں جمع ہوکر مجھ سے مانگنا شروع کر دیں ، اور میں ہر ایک کی منہ مانگی مراد پوری کردوں ، تو میرے خزانوں میں اسی طرح کوئی کمی نہیں آسکتی ، جس طرح ایک سوئی کو سمندر میں ایک دفعہ ڈبو کر نکال لینے سے سمندر کی آبی حیثیت میں کوئی کمی نہیں واقع ہوتی۔ اے میرے بندو ! یہ اس کے سوا کچھ نہیں کہ یہ تمہارے اعمال ہیں ، جن کومیں نے رکھا ہے ، اور پھر پورے طور پر تمہیں اس کا بدلہ دوں گا ، پس جو شخص نامۂ اعمال میں نیکی دیکھے ، وہ اللہ کی حمد وثنابیان کرے ، اور جو شخص اس کے علاوہ کچھ دیکھے تو وہ خوداپنے آپ ہی کو ملامت کرے۔ ‘‘ پس اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے کہ بندہ اگر بھلائی دیکھے تو اللہ کی حمد بیان کرے ، اور اگر برائی دیکھے تو صرف اپنے آپ ہی کو ملامت کرے۔ بہت سے لوگ حقیقت کی زبان بولتے ہیں مگر تکوینی قدری حقیقت کیا ہے ، جس کا تعلق تخلیق اور مشیت سے ہے اور دینی اور شرعی حقیقت کیا ہے ، جس کا تعلق اللہ تعالیٰ کی رضا اور محبت سے ہے۔ وہ شخص کیا ہے جو دینی حقیقت کو ٹھیک اس حکم کے مطابق انجام دیتا ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اپنے رسولوں کی زبان سے دیا ہے اور وہ شخص کیا ہے جو اپنے وجد ان وذوق کے
Flag Counter