يُضِلَّهُ يَجْعَلْ صَدْرَهُ ضَيِّقًا حَرَجًا كَأَنَّمَا يَصَّعَّدُ فِي السَّمَاءِ )
(الأنعام: ۱۲۵)
’’جس شخص کو اللہ تعالیٰ ہدایت دینا چاہے اس کاسینہ اسلام کے لیے کھول دیتا ہے ، اور جسے بے راہ رکھنا چاہے اس کے سینے میں اتنی گھٹن پیداکردیتاہے گویا وہ آسمان پر چڑھ رہا ہے۔ ‘‘
نوح علیہ السلام نے اپنی قوم سے فرمایا :
(وَلَا يَنْفَعُكُمْ نُصْحِي إِنْ أَرَدْتُ أَنْ أَنْصَحَ لَكُمْ إِنْ كَانَ اللَّهُ يُرِيدُ أَنْ يُغْوِيَكُمْ )(ھود:۳۴)
’’اور میں تمہاری بھلائی بھی کرنا چاہوں تو میری نصیحت تم کو کچھ فائدہ نہ دے گی ، اگر اللہ تعالیٰ تم کو گمراہ کرنا چاہے۔ ‘‘
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
(وَإِذَا أَرَادَ اللَّهُ بِقَوْمٍ سُوءًا فَلَا مَرَدَّ لَهُ وَمَا لَهُمْ مِنْ دُونِهِ مِنْ وَالٍ) (الرعد: ۱۱)
’’اور جب اللہ تعالیٰ کسی قوم کو تباہ کرنا چاہے تو کوئی اس کو ٹال نہیں سکتا ، اور اللہ کے سوا کوئی ان کا والی نہیں۔ ‘‘
دینی ارادہ کے بارے میں اﷲ تعالیٰ کاارشاد ہے:
(وَمَنْ كَانَ مَرِيضًا أَوْ عَلَى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِنْ أَيَّامٍ أُخَرَ يُرِيدُ اللَّهُ بِكُمُ الْيُسْرَ وَلَا يُرِيدُ بِكُمُ الْعُسْرَ) (البقرہ: ۱۸۵)
’’ اور جو بیمار ہو ، یا مسافر ہو ، اسے دوسرے دنوں میں یہ گنتی پوری کرنی چاہیے ، اللہ تعالیٰ کا ارادہ تمہارے ساتھ آسانی کا ہے سختی کا نہیں۔ ‘‘
اور آیت طہارت میں آیاہے:
(مَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيَجْعَلَ عَلَيْكُمْ مِنْ حَرَجٍ وَلَكِنْ يُرِيدُ لِيُطَهِّرَكُمْ
|