Maktaba Wahhabi

245 - 336
پیش آیا ، آپ اپنے لشکر کے ساتھیوں کے ساتھ دریائے دجلہ سے گزر رہے تھے۔ اس وقت طغیانی کی وجہ سے دُور سے لکڑیاںپھینک رہا تھا۔ ابو مسلم رحمہ اللہ نے اپنے ساتھیوں سے مخاطب ہو کر فرمایا: تمہارا کوئی سامان گم ہو تو بتائو ، تاکہ میں اللہ تعالیٰ سے دعا کروں ، ایک نے کہا: میرا چارہ دان گم ہو گیا۔ فرمایا:میرے پیچھے آئو ، چنانچہ وہ ان کے پیچھے چلے ، اچانک دیکھا کہ چارہ دان کسی چیز سے لٹکا ہوا ہے ، انہوں نے اسے پا لیا۔ [1] اسود عنسی نے جب نبوت کا دعویٰ کیا تو ابو مسلم خولانی رحمہ اللہ کو بلا کر کہا: کیا تم گواہی دیتے ہو کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟ آپ نے فرمایا: مجھے سنائی نہیں دیتا ، اس نے پھر کہا ، کیا تم گواہی دیتے ہو کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کا رسول ہے؟ فرمایا: ہاں ، اس پر انہیں آگ میں ڈال دینے کا حکم دیا۔ لوگوں نے دیکھا کہ آپ آگ میں کھڑے ہو کر نماز ادا کر رہے ہیں ، آگ ان کے لیے ٹھنڈی اور سلامتی بن گئی۔ [2] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد جب آپ مدینہ آئے تو عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے آپ کو اپنے اور ابوبکر صدیق کے درمیان بٹھا کر فرمایا: اللہ کا شکر ہے کہ میں نے اپنی زندگی میں امتِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک ایسے شخص کو دیکھ لیا ہے جس کے ساتھ ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام جیسا سلوک کیا گیا۔ [3] ان کی لونڈی نے آپ کے کھانے میں زہر ملا دیا تھا لیکن آپ کو اس سے کوئی نقصان نہ پہنچا ۔ [4] ایک عورت نے آپ کی بیوی کو آپ کے خلاف بہکایا ، آپ نے اس کو بد دعا دی ، چنانچہ وہ اندھی ہو گئی ، پھر وہ آپ کی خدمت میں حاضرہو کر توبہ و استغفار اور معافی کی طلبگار
Flag Counter