اﷲ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مشروع نہیں کیاہے۔ اس لیے زیادہ تر شیاطین انہیں غاروں اور کوہساروں میں پائے جاتے ہیں ، مثلاً’’کوہ دم‘‘جوجبل قاسیون میں ہے ، [1]’’کوہ لبنان‘‘ جو شام کے ساحل پرواقع ہے ، ’’کوہ باسوان‘‘جومصر میں ہے ، روم اور خراسان [2] کے پہاڑ اور اس کے علاوہ ’’کوہ لکام‘‘’’کوہ احیش‘‘اور ’’کوہ سبلان‘‘جواردبیل (شمال غرب ایران) کے قریب واقع ہے ، نیز’’کوہ سہل‘‘جوتبریزکے قریب ہے ، ’’کوہ ماشکو‘‘جواتشوان کے نزدیک ہے، ’’کوہ نہاوند‘‘[3]اور دیگرپہاڑوں کے متعلق بعض لوگوں کاعقیدہ ہے کہ ، ان میں صالح آدمی رہتے ہیں۔ ان آدمیوں کووہ ’’مردان غیب‘‘کے نام سے معروف ومشہورکرتے ہیں ، حالانکہ وہاں کچھ جنات رہتے ہیں۔ جس طرح انسانوں میں مرد ہوتے ہیں اسی طرح جناتوں میں بھی مرد ہوتے ہیں ، اﷲ تعالیٰ نے فرمایا:
(وَأَنَّهُ كَانَ رِجَالٌ مِنَ الْإِنْسِ يَعُوذُونَ بِرِجَالٍ مِنَ الْجِنِّ فَزَادُوهُمْ رَهَقًا) (الجن :۶)
’’اور چندانسان بعض جناتوں سے پناہ طلب کیاکرتے تھے ، جس سے جنات اپنی سرکشی میں اور بڑھ گئے۔ ‘‘
ان میں کچھ مالدار آدمی کی صورت میں ظاہرہوتے ہیں ، بشرہ کیامعلوم ہوتاہے جیسے بکری کی کھال جوشخص نہیں پہچانتا ، وہ سمجھتاہے کہ آدمی ہیں حالانکہ جن ہوتے ہیں۔
مذکورہ بالاپہاڑوں کے بارے میں عقیدہ ہے کہ ہرپہاڑ میں چالیس ابدال رہتے ہیں ، مگر یہ ابدال نہیں جن ہیں ، جیساکہ مختلف ذرائع سے معروف ومعلوم ہے۔
|