Maktaba Wahhabi

283 - 336
تعریف ہے۔ ‘‘ جب وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پا س جمع ہوئے توآپ سے اپنے لیے اور اپنے مویشیوں کے لیے توشہ کا مطالبہ کیا ، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جس ہڈی پر اﷲ کانام لیاجائے وہ تمہارے لیے ہے ، تم گوشت سے بھرپورپاؤگے ، اور ہرمینگنی تمہارے مویشیوں کاچارہ ہے ۔ ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ان دوچیزوں سے (یعنی ہڈی اور گوبرکے ساتھ)استنجاء پاک نہ کرو ، کیونکہ یہ تمہارے جن بھائیوں کا توشہ ہے۔ ‘‘[1] یہ ممانعت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کئی طریقوں سے ثابت ہے ، ان چیزوں سے نجاست پاک نہ کرنے کی دلیل علماء نے اس حدیث سے لی ہے ، علماء نے کہاہے کہ جب جنوں اور ان کے مویشی کی خوراک سے نجاست پاک کرناممنوع ہے توجوغذااور چارہ انسانوں اور ان کے مویشیوں کے لیے تیارکیاگیاہے ان سے استنجاء پاک کرنابدرجہ اولیٰ ممنوع ہے۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت تمام انسانوں اور جنوں کے لیے ہے۔یہ رتبہ اور یہ منزلت ، سلیمان علیہ السلام کے لیے جنوں کی تسخیرسے بڑھ کرہے ، کیونکہ سلیمان علیہ السلام پرجنوں کاتصرف بادشاہ کی حیثیت سے تھا ، جب کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت اس لیے تھی کہ انہیں ان باتوں کاحکم دیں جس کااﷲ نے حکم دیاہے۔ اس طرح آپ اﷲ کابندہ اور رسول ہوئے ، اور بندہ رسول درجہ میں بادشاہ نبی سے افضل وبلندترہوتاہے۔ نص اور اجماع دونوں سے ثابت ہے کہ جنوں میں جوکافرہیں وہ جہنم میں جائیں گے ، اور جومومن ہیں جمہورعلماء کے مطابق وہ جنت میں جائیں گے۔ جمہورعلماء کاموقف یہ ہے کہ رسول انسانوں میں سے ہوئے ہیں ، جنوں میں سے کسی کورسول نہیں بنایاگیا ، البتہ جنوں میں نذیر(ڈرانے والے)پیداہوئے ، ان مسائل کی تفصیل کے لیے مقام کوئی اور ہے۔ [2]
Flag Counter