Maktaba Wahhabi

314 - 336
لباس نہ پہنا دیا گیا ہو۔ بلکہ کوئی بھی صوفی جو یہ جانتا ہو کہ تصوف کیا ہے میں اسے چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اپنے عقیدے کے مطابق یہ ثابت کر دے کہ ابلیس کافر اور جہنمی ہے اور فرعون کافر اور جہنمی تھا اور بنو اسرائیل کے جن لوگو ں نے بچھڑے کی پوجا کی تھی انہوں نے غلطی کی تھی، اور آج کل جو گائے کی پوجا کرتے ہیں وہ کافر ہیں… کوئی بھی صوفی جو جانتا ہو کہ تصوف کی حقیقت کیا ہے میں اسے چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اپنی ان باتوں کو ثابت کر دے۔ کہنے والا کہہ سکتا ہے کہ یہ باتیں ثابت کیوں نہیں کی جا سکتیں جب کہ یہ قرآن اور حدیث سے ثابت ہیں اور ہر مومن ان کی گواہی دیتا ہے اور جو اس میں شک کرے وہ خود ہی کافر ہے۔ جواب یہ ہے کہ اگر صوفی ان باتوں کو ثابت کر دے تو وہ عقیدہ تصوف ہی کو مطعون کر دے گا اور اپنے اکابر اور بزرگوں کو مشکوک ٹھہرا دے گابلکہ اپنے بڑے بڑے رہنماؤں اور اساطین کو کافر قرار دے دے گا اور نتیجہ کے طور پر وہ خود تصوف کے دائرے سے باہر ہو جائے گا۔ کیونکہ صوفیوں کے شیخ اکبر بد دین ابن عربی کا دعویٰ ہے کہ فرعون موسیٰ علیہ السلام سے بڑھ کر اللہ تعالیٰ کو جانتا تھا او ر جن لوگوں نے بچھڑے کی پوجا کی تھی انہوں نے اللہ ہی کو پوجا تھا۔کیونکہ بچھڑا بھی (اس کے خبیث عقیدے کی رُو سے ) اللہ تعالیٰ ہی کا ایک روپ تھا (تعالٰی اللّٰہُ عَنْ ذٰلِکَ عُلُوًّا کَبِیْرًا) بلکہ اس شخص کے نزدیک بتوں کے پجاری بھی اللہ تعالیٰ ہی کی پوجا کرتے ہیں کیونکہ اس شخص کے نزدیک یہ سار ے جدا جدا روپ بھی اللہ ہی کے روپ ہیں۔ وہ ہی سورج اور چاند ہے ، وہی جن و انس ہے ، وہی فرشتہ اور شیطان ہے ، بلکہ وہی جنت اور جہنم ہے۔ وہی حیوان اور پیڑ پودا ہے اور وہی مٹی اور اینٹ پتھر ہے۔ لہٰذا زمین پر جو کچھ بھی پوجا جائے وہ اللہ کے سوا کچھ نہیں۔ ابلیس بھی ابن عربی کے نزدیک اللہ تعالیٰ ہی کا ایک جزو ہے۔ (تعالٰی اللّٰہُ عَنْ ذٰلِکَ عُلُوًّا کَبِیْرًا ) دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ملعون عقیدہ کو (جس سے بڑھ کر گندہ، بے ہودہ، بدبودار اور بدکردار عقیدہ نہ روئے زمین نے کبھی دیکھا ہو گا) صوفیا حضرات سر الاسرار (رازوں کا راز)
Flag Counter