Maktaba Wahhabi

49 - 336
جوہم نے آپ کی طرف وحی کی کہ ’’دین کوقائم رکھواور اس میں تفرقہ نہ ڈالنا۔ ‘‘ اور فرمایا: ( وَإِذْ أَخَذْنَا مِنَ النَّبِيِّينَ مِيثَاقَهُمْ وَمِنْكَ وَمِنْ نُوحٍ وَإِبْرَاهِيمَ وَمُوسَى وَعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ وَأَخَذْنَا مِنْهُمْ مِيثَاقًا غَلِيظًا (7) لِيَسْأَلَ الصَّادِقِينَ عَنْ صِدْقِهِمْ وَأَعَدَّ لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا أَلِيمًا )( الاحزاب :۷۔ ۸) ’’اور اے نبی!اس عہدکویادرکھو جوہم نے سب نبیوں سے لیااور آپ سے بھی اور نوح ، ابراہیم ، موسیٰ ، اور عیسیٰ بن مریم ( علیہم السلام ) سے بھی۔ ان سب سے ہم نے پختہ عہدلیاتھا ، تاکہ اﷲ سچے لوگوں سے سچائی کے بارے میں سوال کرے اور کافروں کے لیے ہم نے درد نا ک عذاب تیارکرکھاہے۔ ‘‘ اولوالعزم رسولوں میں سب سے افضل محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ، جوخاتم النبیین اور امام المتقین ہیں اور اولادآدم کے سردارہیں ، قیامت کے دن جب انبیاء اکٹھے ہوں گے تورسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ہی ان کے امام ہوں گے ، جب ان کاوفدبنے گاتونبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہی ان کے خطیب ہوں گے۔ آپ اس مقام محمودکے حامل ہیں جس پرپہلی اور پچھلی امتیں رشک کریں گی۔ پرچم حمدکے حامل ، حوض کوثرکے مالک ، روزقیامت لوگوں کی شفاعت کرنے والے اور صاحب ِوسیلہ وفضیلت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہیں ، جنہیں اﷲ تعالیٰ نے سب سے افضل کتاب اور اپنے دین کی سب سے اعلیٰ و ارفع شریعت دے کر مبعوث فرمایا۔اﷲ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کوسب سے بہترین امت قراردیا ، جوعالم انسانیت کے لیے برپاکی گئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات میں اور آپ کی امت کے اندر وہ تمام فضائل جمع کردئے جن کی بدولت آپ پیشروؤں میں ممتازاور منفردہوگئے۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت پیداتوسب سے آخرمیں ہوئی لیکن (قیامت کے دن)سب امتوں سے پہلے اٹھائی جائے گی ، چنانچہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی صحیح حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کایہ فرمان وارد ہے:
Flag Counter