Maktaba Wahhabi

91 - 336
سے بالکل ظاہرہے۔ (إِنَّ اللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَنْ يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَنْ يَشَاءُ )(النسائ: ۴۸) ’’ا ﷲ تعالیٰ اس گناہ کونہیں بخشے گا کہ اس کے ساتھ کسی کوشریک ٹھہرایاجائے ، اور اس کے علاوہ جس کے جوگناہ چاہے گامعاف فرمادے گا۔ ‘‘ یہاں اﷲ تعالیٰ نے خبردے دی ہے کہ وہ شرک کونہیں بخشے گا ، نیزیہ کہ کم درجہ کاگناہ چاہے گاتومعا ف فرمادے گا ، اس سے یہ مراد نہیں کہ وہ صرف توبہ کرنے والے ہی کوبخشے گا۔ جیساکہ معتزلہ کہتے ہیں ، کیوں کہ اﷲتعالیٰ مشرک کوبھی بخشے دے گااور شرک سے کم درجہ کے گناہ کوبھی توبہ کرنے پربخش دے گا ، لہٰذاتوبہ کومشیئت پر موقوف کرناصحیح نہیں ہے۔ اسی لیے اﷲ تعالیٰ نے جب گناہوں کی بخشش کاتذکرہ کیاتوفرمایا: (قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ) (الزمر:۵۳) ’’اے پیغمبر!میرے ان بندوں سے جنہوں نے اپنے نفسوں پرظلم کیاہے ، کہہ دیجیے کہ اﷲ کی رحمت سے ناامیدنہ ہوں ، یقینااﷲتعالیٰ تمام گناہوں کوبخش دیتاہے ، وہ بخشنے والارحم کرنے والاہے۔ ‘‘ یہاں اﷲ تعالیٰ نے عام اور مطلق مغفرت کاذکرکیاہے ، پس بندہ جس گناہ سے بھی توبہ کرے گااﷲ تعالیٰ اسے معاف فرمادے گا ، جوشرک کرے گاتوبہ کے بعد اﷲتعالیٰ اسے بھی بخش دے گااور جوکبائرسے توبہ کرے وہ بھی بخش دیاجائے گا ، الغرض جوگناہ بھی ہواور بندہ اس سے تائب ہو ، اﷲتعالیٰ اسے بخش دے گا۔ پس آیت توبہ عام اور مطلق ہے اور مذکورۃ الصدرآیت خاص اور معلق ہے ، حاصل کلام یہ کہ شرک کے باب میں خصوصیت سے کہاگیاہے کہ وہ معاف نہیں کیاجائے گا ، بقیہ گناہوں
Flag Counter