Maktaba Wahhabi

133 - 222
ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا جو بزرگ صاحب خدمت ہیں تعلق تکوینیات میں اس کی شان ایسی ہے جیسے حضرت خضر علیہ السلام اس لئے ان کا پتہ لگنا بھی مشکل ہے وہ مثل سی،آئی،ڈی۔کے مخفی ہیں اس لئے اس کی تلاش بھی بے کار ہے چونکہ وہ تصرفات تکوینیہ میں مأمور و مضطر ہیں اس لئے اگر ان کو راضی رکھو تب کوئی نفع نہیں پہنچا سکتے اور اگر کوئی ناراض رکھے تو ضررنہیں پہنچا سکتے۔وہ جو کرتے ہیں حکم سے کرتے ہیں حضرت شاہ عبدالعزیز کے زمانہ میں ایک شخص نے شاہ صاحب سے شکایت کی کہ آجکل دہلی کے اندر منتظم حکام میں بڑی سستی چھائی ہوئی ہے۔ہر کام میں اندھیرہے فرمایا آجکل یہاں کے صاحب خدمت ڈھیلے ہیں عرض کیا کون صاحب ہیں فرمایا بازار میں فلاں سمت میں جو خربوزے بیچ رہے ہیں عرض کیا گیا ملاقات کر آؤں فرمایا کر آؤ اس شخص نے وہاں پہنچ کر سلام مسنون عرض کرکے کہا کچھ خربوزوں کی ضرورت ہے کہا لے لو اس نے کہا پہلے دیکھ لوں اس شخص نے تمام خربوزے ٹوکرے کے کاٹ ڈالے اور آخر میں کہدیا اچھے نہیں ہیں میں نہیں لیتا کہا بہتر یہ چلا آیا آکر حضرت شاہ صاحب سے تمام واقعہ بیان کیا فرمایا دیکھ لو یہ ایسے ہیں انہیں کا اثر ظاہری حکام پر ہے تقریبا ایک مہینہ گزرا تھا کہ دفعًۃتمام کاروبار میں ترقی ہوگئی اس شخص نے پھر دوبارہ جاکر شاہ صاحب سے عرض کیا آج کل تو دہلی کے اندر کاروبار میں رونق ہے فرمایا اب صاحب خدمت بھی ایسے ہیں تیزو طرار ہیں عرض کیا کہ وہ کون ہیں فرمایا فتح پوری کے بازار میں پانی پلاتے پھرتے ہیں صاحب خدمت وہ ہیں۔دوکٹوروں کی جھنکار لگار ہے ہونگے عرض کیا ملاقات کر آؤں فرمایا کر آؤ یہ شخص فتح پوری بازار میں پہنچا ایک صاحب کہتے
Flag Counter