Maktaba Wahhabi

77 - 222
بڑے اجر و فائدہ کا عمل ہے کیونکہ انبیاء و صحابہ رضی اللہ عنہ کا عمل ہے اس راہ میں چلنے والا ہر قدم اتنا متبرک ہے اتنا متبرک ہے اگر چلنے والے کی نظر کسی حاملہ عورت پر پڑجائے تو انشاء اللہ پیدا ہونے والی اولاد ولی پیداہوگی‘‘۔ تبلیغی چلّے لگانے والا مجاہد کی موت مرتا ہے اور نہ لگانے والاگدھے کی موت تابش مہدی صاحب کتاب مذکور کے ص ۱۶ میں لکھتے ہیں مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ ۱۹۶۷؁۔میں پی جی پور ضلع پر تاب گڑھ کے اجتماع میں ایک مشہور تبلیغی و اعظ کھڑے ہوئے پہلے انہوں نے فضیلت جہاد کی کئی حدیثیں سنائیں اس کام کو جہاد سے تعبیر کرتے ہوئے فرمایا بھئی اب یہ بتاؤ کہ آپ میں سے کون کون گدھے کی موت مرنا چاہتا ہے ذرا ہاتھ اٹھائیں کسی نے جب ہاتھ نہیں اٹھایا تو موصوف نے فرمایا اچھا وہ بھائی ہاتھ اٹھا ئیں جو گھوڑے(یعنی مجاہد کی)موت مرنا چاہتے ہیں تو سب کے سب نے ہاتھ اٹھا دیا پھر اس کے بعد فرمایا بھئی سچی بات تو یہ ہے کہ اگر گھوڑے کی موت مرنے کی تمنا دل میں ہے تو کم از کم ایک چلّہ تو اللہ کی راہ میں دینا ہی پڑے گا۔یہ چلّے کیوں لگائے جاتے ہیں اس کا انکشاف اس کہانی سے ہوگا۔ تبلیغیوں کے چلّوں کی حقیقت کا انکشاف مولوی اشرف علی صاحب نے فرمایا ایک بزرگ کی خدمت میں ان کے معتقد حاضر ہوئے بس مل کر مرجھا گئے انھوں نے پوچھا کیا بات ہے عرض کیا کہ یہاں آکر ایک عجیب بات
Flag Counter