Maktaba Wahhabi

191 - 222
نہیں ہیں۔یہ رکوع کس کی ایجاد ہیں اور ان کا مطلب کیا ہے؟ ج:یہ رکوع حنفیہ ماتریدیہ کی ایجاد ہیں انہوں نے قرآن کریم کی سورتوں اور آیات کو ۵۴۰ پانچ سوچالیس رکوعوں میں اس لئے تقسیم کیا ہے تاکہ بیس رکعت تراویح کی ہر رکعت میں ایک رکوع پڑھا جائے اور رمضان کی ۲۷ تاریخ کو قرآن کریم کا ختم ہو۔اور رمضان میں اگر ہر رات ۲۰ بیس تراویح پڑھی جائے تو ۲۷ تاریخ تک پانچ سو چالیس ۵۴۰ رکعتیں بنتی ہے اس لئے بخاراکے علماء حنفیہ ماتریدیہ نے قرآن کریم کی آیات کو پانچ سوچالیس(۵۴۰)رکوع میں تقسیم کیا تا کہ ہر رات ایک رکعت میں ایک رکوع پڑھاجائے اور ۲۷ تاریخ کو ختم ہو چونکہ یہ رکوع عجمی حنفیوں کی ایجاد ہیں اس لئے عرب کے قرآن کریم کے نسخے اس سے خالی ہیں علامہ سرخسی حنفی فقہ حنفیہ کی مشہور کتاب المبسوط میں ص ۱۴۶ میں لکھتے ہیں۔ وحکی عن القاضی الامام عما دالدین رحمۃ اللّٰه علیہ ان مشائخ بخاری جعلو القرآن خمس ماۃ واربعین رکوعاوعلموا الختم بھا لیقع الخنتم فی اللیلۃ االسابعۃ والعشرین رجاء أن ینالوافضیلۃ لیلۃ القدر،انتہی۔ان رکوعوں کا نام رکوع اس لئے رکھا تاکہ ہر پڑھنے والا قرآن کریم کا یہ حصہ پڑھ کر رکوع کر لے۔معلوم ہوا قرآن کریم کی آیات کی رکوعوں میں تقسیم بیس تراویح پر عمل کے لئے کی گئی ہے۔بیس تراویح کو سنّت کہنا بلا دلیل ہے اور اس تعداد کے لئے قرآن کو رکوعوں میں تقسیم کرنا قرآن پر ظلم عظیم ہے۔سچ ہے خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ہیں۔ عقائد علما دیو بند ماخوذ ازمہند علی المفند
Flag Counter