Maktaba Wahhabi

145 - 222
حجاب تعینات ومحوکثرت موھومہ در نورذات،یعنی حقیقت صوفیاء کے نزدیک رب کے ظہور کو کہتے ہیں جو بے حجاب ہو یعنی پردے سے باہر جس میں صرف وحدانیت ہو کثرت موہومہ جو ظاہر میں نظرآتی ہے اس کے نور میں محو ہوچکی ہے۔اماالحق والحقیقۃ فی اصطلاح مشائخ الصوفیاء فالحق ہوالذات والحقیقۃ ھی الصفات مشائخ صوفیاء کی اصطلاح میں حق اللہ کی ذات کا نام ہے اور حقیقت اس کے صفات کا۔والشریعۃ التزام العبودیۃ والحقیقۃ مشاہدات الربوبیۃ یعنی شریعت بندہ کا عبادت الہیہ کا التزام اور حقیقت رب کا مشاہد کرنا ہے وہر کہ مفید آنچہ پیغمبر علیہ السلام فرمودہ است وی ازاہل شریعت است وہرکہ کند آنچہ پیغمبر کردہ است وی ازاہل طریقت است،وہرکہ بیندآنچہ پیغمبر دیدہ است وی ازاہل حقیقت است۔یعنی جو شخص وہ کرتا ہے جو پیغمبر نے کیا ہے وہ اہل شریعت میں سے ہے اور جووہ کرتا ہے جو پیغمبر نے کہا ہے وہ اہل طریقت میں سے ہے اور جو شخص وہ دیکھتا ہے جو پیغمبر نے دیکھا ہے وہ اہل حقیقت میں سے ہے:(الطریقۃ ھی فی اصطلاح الصوفیاء طریق موصل الی اللّٰه تعالیٰ کما ان الشریعۃ طریق موصل فی الجنۃ)صوفیاء کی اصطلاح میں شریعت جنت تک جانے کا راستہ ہے اور طریقت براہ راست رب تعالیٰ کی ذات تک جانے کا راستہ ہے مشائخ صوفیاء رحمہ اللہ کی اصطلاح میں حق تو ذات ہے اورحقیقت صفات اور اس سے مراد ذات و صفات حق تعالیٰ لیتے ہیں چنانچہ جب مرید کو چھوڑکر اور خواہشات نفس کی حدود سے نکل کر عالم احسان تک پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ علم حقیقت تک پہنچ گیا اور حقیقتوں کا عالم بن گیا اگرچہ ابھی وہ عالم صفات و اسماء
Flag Counter