Maktaba Wahhabi

193 - 222
۶)۔امام ابو حنیفہ و دیگر آئمہ کے بقول ایسا عقیدہ کہ اﷲ عرش پر نہیں کفر ہے(شرح عقیدہ طحاویہ ص ۲۸۸)۔ عقیدہ(۴)ہمارے نزدیک اور ہمارے مشائخ کے نزدیک دعاؤں میں انبیاء علیہم السلام ہیں اور صلحاء و اولیاء و شہدا وصدیقین کا توسل جائز ہے ان کی حیات میں بھی اور ان کی وفات کے بعد بھی اس طریقہ پر کہ کہے یا اللہ میں بوسیلہ فلاں بزرگ کے تجھ سے دعاء کی قبولیت اور حاجت براری چاہتا ہوں یا اسی جیسے اور کلمات کہے۔المہند ۱۵۶۔ عقیدہ(۵)آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر شریف کے پاس حاضر ہو کر شفاعت کی درخواست کرنا اور یہ کہنا بھی جائز ہے کہ حضرت میر ی مغفرت کی شفاعت فرمائیں پھر حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے وسیلہ سے دعا کرے اور شفاعت چاہے اور کہے۔یا رسول اللہ اسئلک الشفاعۃ واتوسل بک ا لی اللہ فی ان اموت مسلما علی ملتک وسنّتک۔المہند ص ۱۵۶۔۱۵۷۔اے اللہ کے رسول میں آپ سے شفاعت کا سوال کرتا ہوں اور آپ کو اللہ تعالیٰ کے یہاں بطور وسیلہ پیش کرتا ہوں کہ میں بحالت اسلام آپ کی ملت اور سنّت پرمروں۔ قرآن کریم میں ہے اﷲ کی اجازت کے بغیر کوئی کسی کے لئے سفارش نہیں کریگا(بقرۃ آیت ۲۵۵)۔اس لئے یہ عقیدہ باطل ہے۔ عقیدہ(۶)اگر کوئی شخص آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کے پاس سے صلاۃ و سلام پڑھے تو اس کو آپ خود بنفس سنّتے ہیں اور دورسے پڑھے ہوئے صلاۃ و سلام کو فرشتے آپ تک
Flag Counter