Maktaba Wahhabi

35 - 222
لوگوں کو لے جانے کی اجازت نہیں ہے جو ان ملکوں کا سفر دنیاوی اغراض و مقاصد کی وجہ سے کرتے ہیں لیکن کیا کافروں کے ملکوں میں تبلیغی مشن پر مسلم جماعتوں کا جاناجائز ہوگا یا نہیں اس بات کا جواب بطور نص کے ملنا مشکل ہے کیونکہ قرآن و سنّت میں جوبات موجود ہے وہ ہے کفار سے جہاد اور کفر کو صفحہ ہستی سے مٹا دینے کا حکم﴿وقاتلوہم حتی لا تکون فتنۃ ویکون الدین للّٰه﴾(البقرۃ:۱۹۳)یعنی کفار سے اس وقت تک لڑائی جاری رکھو جب تک دنیا سے فتنہ ختم نہ ہوجائے اور اللہ تعالیٰ کادین غالب نہ آجائے۔ قرآن کے اس حکم سے یہ سوال ختم ہوگیا کہ کفار کے ملکوں میں جا کر دین کی تبلیغ کی جائے کیونکہ یہ بات کفار کے ملکوں میں ان کی حکومتوں کو تسلیم کئے بغیر ممکن نہیں اور مسلمانوں کو کافروں کی حکومت تسلیم کرنا جائز نہیں کیونکہ مسلمانوں کو ان کی حکومتوں کو ختم کرنے کا حکم ہے ان کو برقرار رہنے دینے کا نہیں اگر مسلمان کفار کی حکومت تسلیم کرلیں ان سے جنگ نہ کرنے کا معاہدہ کرلیں تو جہاد اسلامی ختم ہوکررہ جائے گا۔اور جب سے مسلمانوں نے کفار کی حکومتوں کو تسلیم کرنا شروع کیا ہے اور مسلمان کفار کے ممالک میں آباد ہونا شروع ہوئے ہیں اسی وقت سے مسلمانوں پر زوال آنا شروع ہوگیا ہے کیونکہ مسلمان کفار کے ملکوں میں آبادہونے لگے ادھر کفار نے مسلمانوں کے ملکوں میں ڈیرہ ڈالنا شروع کردیا ادھر مسلمانوں نے کفار کے ملکوں میں اسلام کی اشاعت کا بیڑہ اٹھایا ادھر کفار نے مسلمانوں کے ملکوں میں اپنے مذہب کی نشرواشاعت کے مراکز قائم کردیئے ادھر مسلمانوں نے کفار کو مسلمان کرنا شروع کیا ادھر کفار نے مسلمانوں کو کافر بنانے کی مہم تیز کردی دونوں گروہ و جماعتیں اپنے
Flag Counter