Maktaba Wahhabi

95 - 222
العشاء فی آخر حیاتہ،فلماسلم قام فقال:أرأیتکم لیلتکم ہذہ؟ فان علی راس مائۃ سنۃ منہا لا یبقی ممن ہو علی ظہر الارض احد۔رواہ مسلم حدیث ۲۵۳۷)جابر کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو عشاء کی نماز پڑھائی پھر کھڑے ہو کر فرمایا اس رات میں جو شخض زندہ ہے وہ آج سے سو سال بعد زندہ نہیں رہے گا۔ائمہ اہل حدیث نے اس حدیث سے خضر کے زندہ نہ ہونے پر استدلال کیا ہے اور یہ حدیث بھی خضر کے زندہ نہ ہونے پر دلیل ہے۔(عن ابن عباس رضی اللّٰه عنہما قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ما من احد یسمع بی من ھذہ الا مۃ ولا یھودی ولا نصرانی ولا یو من بی الا ا دخل النار فجعلت اقول این تصدیقھا فی کتاب اللّٰه حتی وجدت ھذا الایۃ ومن یکفر بہ من الاحزاب فالنار موعدہ۔(ھود:۱۷)قال:الاحزاب الملل۔رواہ الحاکم فی المستدرک ج ۲ ص ۳۴۲)۔ ابن عباس کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس وقت سے جس شخص نے بھی میری رسالت و نبوت کے بارے میں سنا اور اسی طرح یہودی اور نصرانی نے بھی پھر وہ میر ے اوپر ایمان نہیں لایا وہ جہنم میں داخل ہوگا۔ ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کی تصدیق میں نے قرآن میں تلاش کی تو مجھے سورہ ھود کی یہ آیت ملی سابقہ امتوں میں سے جس شخص نے بھی اس دین کے ساتھ کفر کیا وہ اس پر اور اس کے نبی پر ایمان نہیں لایا اس کے لئے جہنم واجب ہو گئی۔ یہ حدیث بھی اس بات کی دلیل ہے کہ جو شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں زندہ تھا اس
Flag Counter