Maktaba Wahhabi

104 - 336
حصول کی اس کے اندرصلاحیت موجودہے ، لہٰذاکسی کے لیے یہ جائزنہیں کہ اس کے متعلق اﷲ کے ولی ہونے کاعقیدہ رکھے۔ بالخصوص اس کے ولی اﷲ ہونے پردلیل کاکوئی مکاشفہ ہو جیسے اس نے اس سے سناہو یاکسی قسم کاتصرف ، مثلاًدیکھاگیاہوکہ اس نے کسی کی طرف اشارہ کیاہواور وہ مرگیاہویاگرپڑاہو۔ حقیقت یہ ہے کہ مشرکین واہل کتاب میں بعض کافروں اور منافقوں کوبھی کرامات اور شیطانی تصرفات حاصل ہوجاتے ہیں۔ کاہن ، جادوگر ، اہل کتاب اور مشرکین کے پجاری ، حیرت انگیز شعبدے دکھاتے پھرتے ہیں۔ اس لیے کسی شخص کے لیے یہ جائز نہیں کہ صرف اس بات کوکسی شخص کے لیے ولی اﷲہونے کی دلیل قراردے ، گو اس کے بارے میں کوئی ایسی بات معلوم نہ ہو جواﷲکے ولی ہونے کے منافی ہو۔ پھر کیاخیال ہے اگراس کے بارے میں ایسی باتیں معلوم ہوں جواﷲکے ولی ہونے کے منافی ہوں ، مثلاًیہ معلوم ہوکہ وہ ظاہری اور باطنی طورپر اتباع نبوی کے واجب ہونے کاعقیدہ نہیں رکھتا ، بلکہ اس کاعقیدہ یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع ظاہری حدتک ضروری ہے ، باطنی طور پر نہیں یایہ عقیدہ ہے کہ انبیاء علیہم السلام سے ہٹ کر اﷲتک پہنچنے کے لیے اﷲکے ولیوں کا کوئی دوسراطریقہ ہے یایہ عقیدہ ہے کہ انبیاء نے راستہ تنگ کردیاہے یایہ تصورہے کہ انبیائے کرام عوام کے رہبرہیں ، خواص کے نہیں ، یہ اور اس جیسے عقائد جس کے بعض مدعیان ولایت علمبردارہیں۔ مذکورہ بالاعقائد کے حاملین کے اندر ایسی کفریات ہیں جوایمان کے منافی ہیں ، چہ جائے کہ وہ ولایت الٰہی کے منصب پرفائزہوں ، خرق عادت کے ظہور کوجوشخص کسی کی ولایت کی دلیل سمجھتاہے وہ یہودونصاریٰ سے بھی زیادہ گمراہ ہے۔ یہی حال مجنونوں کاہے ، ان کامجنون ہوناہی اس بات کے منافی ہے کہ ان کاایمان اور ان کی وہ عبادتیں درست ہوں جوولایت الہی کے ساتھ مشروط ہیں۔ باقی جوکبھی دیوانہ ہوجائے اور کبھی ہوش میں ہوتواس کے متعلق حکم یہ ہے کہ جب وہ ہوش کی حالت میں اﷲ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پرایمان رکھے ، فرائض اداکرے اور گناہوں سے دوررہے ، تویہ شخص
Flag Counter