Maktaba Wahhabi

14 - 336
خیانت اور یہودیوں سے ساز باز کافتنہ الگ تھا ، مزید برآں امراء وسلاطین کابگاڑ ، اسلام سے دوری ، مسلم ممالک کے داخلی اختلافات ، تقلیدجامد ، تعصب مذہبی ، الحاد وزندقہ ، فلسفہ وتصوف اور شعبدہ بازی کے فتنے اسلام اور مسلمانوں دونوں کی مٹی پلیدکررہے تھے۔ غرضیکہ اسلام اور مسلمانوں کو داخلی اور خارجی دونوں سطح پرزبردست خطرات کاسامناتھا، ایسے دور میں اﷲ جل شانہ نے امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کو پیدا فرمایا ، جوسیف وسنان اور حجت و برہان دونوں کے ماہر اور میدان علم ومیدان جنگ دونوں کے شہسوارتھے۔ نصوص کتاب وسنت کے استحضار ، اقوال صحابہ وتابعین ودیگر علماء امت کی معرفت وحفظ ، مسائل کے استنباط و استخراج ، امربالمعروف والنہی عن المنکر ، افہام وتفہیم اور مناقشہ ومناظرہ میں انہیں بڑاکمال حاصل تھا۔ تقریرکے ساتھ تحریر اور خطابت وتدریس کے ساتھ تصنیف و تالیف کی بھی اﷲ نے انہیں بڑی اعلیٰ صلاحیت اور بہت عمدہ ذوق عطافرمایاتھا۔ عقیدہ ، تفسیر ، حدیث، اُصول حدیث ، فقہ ، اصول فقہ ، ادیان ومذاہب ، تاریخ وسیرت ، منطق وفلسفہ ، ادب وبلاغت ، غرضیکہ ہرفن کے وہ بحر ذخار تھے۔ انہوں نے اگر ایک طرف میدان کارزار میں دشمنوں سے جہاد کیاتودوسری طرف یہود ونصاریٰ ، فلاسفہ ومناطقہ ، شیعہ و روافض ، زنادقہ و ملاحدہ اور صوفیااور دیگر مبتدعین کے باطل افکار و نظریات اور شکوک وشبہات کابڑے ہی علمی انداز میں اور ناقابل تردید دلائل اور روشن شواہد کے ذریعہ انتہائی جرأت وبے باکی سے جواب دیا۔ آپ نے مختلف موضوعات پرایسی کتابیں ، رسالے ، مقالات اور فتاوے تحریر فرمائے جن کی علمی قوت ، اہمیت اور افادیت آج بھی مسلم ہے۔ امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تحریرکی خوبی یہ ہے کہ وہ ہمیشہ کتاب وسنت ، اجماع وقیاس اور اقوال صحابہ کے دلائل سے مزین ہوتی ہے ، اس میں عقلی ونقلی دلائل کی ایسی قوت ، حق و صداقت کی ایسی پرزور تائید اور باطل کا ایسادندان شکن جواب اور تردیدہوتی ہے کہ حق وباطل واضح ہو جاتاہے۔
Flag Counter