Maktaba Wahhabi

148 - 336
پرقائم رہتے توہم انہیں پانی کی ریل پیل سے سیراب کرتے تاکہ ہم اس میں انہیں آزمالیں اور جوشخص اپنے رب کی یادسے روگردانی کرے گا تواﷲ تعالیٰ اس کوسخت عذاب میں مبتلاکرے گا۔ ‘‘ پس ’’شرعۃ‘‘[1] نہرکے لیے بمنزلہ شریعت ہے اور ’’منھاج ‘‘وہ راہ ہے جس میں نہررواں دواں ہوتی ہے ، اور منزلِ مقصود حقیقت دین ہے یعنی اﷲ وحدہ لاشریک کی عبادت یہی دین اسلام کی حقیقت ہے کیوں کہ دین اسلام یہی ہے کہ بندہ خودکو دوسروں کے نہیں اﷲ رب العلمین کے سپردکردے ، اور اﷲ رب العلمین کے سواکسی کے سامنے سرنہ جھکائے۔ جوشخص خودکواﷲ کے اور دوسروں کے بھی سپردکرتاہے وہ مشرک ہے ، اﷲ تعالیٰ کے یہاں مشرک کی بخشش نہیں ہوتی۔ جوشخص خودکواﷲ کے سپرد نہ کرے اور اس کی بندگی سے بربنائے غرور روگردانی کرے اس کاشمار ان لوگوں میں ہے جن کے متعلق اﷲ تعالیٰ نے فرمایاہے: (وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ إِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِينَ )(غافر:۶۰) ’’جولوگ میری عبادت سے سرتابی کرتے ہیں ، عنقریب مرنے کے بعدذلیل وخوارہوکر جہنم میں داخل ہو ں گے۔ ‘‘ دین اسلام اگلے پچھلے تمام انبیاء اور رسولوں کادین ہے ، اﷲ تعالیٰ نے فرمایاہے: (وَمَنْ يَبْتَغِ غَيْرَ الْإِسْلَامِ دِينًا فَلَنْ يُقْبَلَ مِنْهُ )(آلِ عمران:۸۵) ’’اور جوشخص اسلام کے سواکوئی دوسرادین تلاش کرے تواس کی یہ کوشش کبھی قبول نہیں ہوگی۔ ‘‘ یہ آیت ہرزمانہ اور ہرجگہ کے لیے عام ہے۔ نوح ، ابراہیم ، یعقوب ، ان کی اولاد ، موسیٰ ، عیسیٰ اور ان کے حواری سب کامذہب تھاجواﷲ وحدہ لاشریک کی عبادت کانام ہے۔ اﷲ تعالیٰ نے نوح علیہ السلام کے متعلق فرمایا:
Flag Counter