Maktaba Wahhabi

280 - 336
’’اس سے پہلے ہم باتیں سننے کے لیے آسمان میں جگہ جگہ بیٹھ جایاکرتے تھے ، اب جوبھی کان لگاتاہے وہ ایک شعلہ کواپنی تاک میں پاتاہے۔ ‘‘ دوسری آیت کریمہ میں اﷲ تعالیٰ نے فرمایا: ( وَمَا تَنَزَّلَتْ بِهِ الشَّيَاطِينُ (210) وَمَا يَنْبَغِي لَهُمْ وَمَا يَسْتَطِيعُونَ (211) إِنَّهُمْ عَنِ السَّمْعِ لَمَعْزُولُونَ )(الشعرائ:۲۱۰۔ ۲۱۲) ’’اس قرآن کو شیاطین لے کرنہیں آئے ، نہ انہیں اس کی طاقت ہے ، بلکہ وہ توسننے سے بھی محروم کردئے گئے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے کہا: (وَأَنَّا لَا نَدْرِي أَشَرٌّ أُرِيدَ بِمَنْ فِي الْأَرْضِ أَمْ أَرَادَ بِهِمْ رَبُّهُمْ رَشَدًا (10) وَأَنَّا مِنَّا الصَّالِحُونَ وَمِنَّا دُونَ ذَلِكَ كُنَّا طَرَائِقَ قِدَدًا ) (الجن :۱۰۔ ۱۱) ’’اور ہم نہیں جانتے کہ زمین والوں کے ساتھ کسی برائی کاارادہ کیاگیاہے ، یاان کے رب کاارادہ ان کے ساتھ بھلائی کاہے اور یہ کہ بیشک بعض توہم میں نیکوکارہیں ، اور بعض اس کے برعکس بھی ہیں ، ہم مختلف طریقوں میں بٹے ہوئے ہیں۔ ‘‘ ’’طرائق قددًا ‘‘سے مراد مختلف مذاہب ہیں ، جیساکہ علماء نے کہاہے۔ ان میں مسلم ، مشرک ، یہودی ، نصرانی ، سنی ، بدعتی سب ہی پائے جاتے ہیں۔ (وَأَنَّا ظَنَنَّا أَنْ لَنْ نُعْجِزَ اللَّهَ فِي الْأَرْضِ وَلَنْ نُعْجِزَهُ هَرَبًا ) (الجن: ۱۲) ’’اور ہم نے یقین کرلیاکہ ہم اﷲ تعالیٰ کو زمین میں ہرگز عاجز نہیں کر سکتے اور نہ ہم بھاگ کر ہرا سکتے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے بتایاکہ وہ اﷲ کو ہرگز نہیں ہرا سکتے ، زمین میں رہ کر یابھاگ کر کسی حال میں بھی۔
Flag Counter