Maktaba Wahhabi

300 - 336
سے پراگندہ کر دیں گے۔ ایک آیت تم کو میری جنت اور اس میں میرے اولیاء کے لیے تیار کی ہوئی نعمت کی طرف لے جائے گی ، پھر جب تم میری جنت میں حور کے ساتھ نرم و نازک ریشمی گدوں اور توشکوں پر آرام کر رہے ہو گے تو میں کہاں ہوں گا اور ایک دوسری آیت تم کو جہنم کی طرف لے جائے گی اور تم اس کے طرح طرح کے عذاب کا معائنہ کرو گے۔ تو جب تم اس میں مصروف ہو جاؤ گے تو میں کہاں ہوں گا۔ کوئی اور آیت تم کو آدم یا نوح یا ھود یا صالح یا موسیٰ یا عیسیٰ علیہم الصلاۃ والسلام کے واقعہ کی طرف لے جائے گی اور ایسے ہی اور بھی۔ حالانکہ میں نے تم کو تدبر کرنے کا حکم صرف اس لیے دیا ہے کہ تم اپنے دل کے ساتھ میرے اوپر مجتمع ہو جاؤ ۔باقی رہا احکام مستنبط کرنا تو اس کے لیے دوسرا وقت ہے او ر یہاں بڑا بلند تر مقام ہے۔ ‘‘ [1] واضح رہے کہ شعرانی کی یہ بات زبردست دہریت ہے۔ آخر اللہ نے وہ بات کہاں کہی جسے شعرانی نے گھڑ لیا ہے … اور بھلا اللہ تعالیٰ ایسی بات کہے گا کیسے جب کہ یہ اس کے بندے اور اس کے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیے گئے قرآن برحق کے خلاف ہے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: {کِتٰبٌ اَنْزَلْنٰہُ اِلَیْکَ مُبٰرَکٌ لِّیَدَّبَّرُوْا اٰیٰتِہِ} (ص: ۲۹) ’’یہ ایک بابرکت کتاب ہے جو ہم نے آپ پر نازل کی تاکہ لوگ اس کی آیتوں میں تدبر کریں۔‘‘ اور ارشاد ہے: {اَفَلَا یَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ اَمْ عَلٰی قُلُوْبٍ اَقْفَالُہَا۔} (محمد: ۲۹) ’’وہ لوگ قرآن میں تدبر کیوں نہیں کرتے، کیا دلوں پر تالے پڑ گئے ہیں۔‘‘ اور فرمایا:
Flag Counter