Maktaba Wahhabi

302 - 336
ا: یہاں اہم بات یہ ہے کہ یہ جھوٹے ( اہل تصوف) لوگوں کو اس بہانے قرآن مجید سے پھیرتے ہیں کہ یہ ایک مشغلہ ہے جس میں پھنس کر آدمی اللہ کی عبادت سے پھر جاتا ہے پس غور فرمایئے کہ اس سے بڑھ کر تلبیس اور فریب کاری کیا ہو گی؟ ب: اہل تصوف کا یہ خیال ہے کہ یہ مبتدعانہ اوراد و وظائف قرآن مجید سے افضل ہیں۔ چنانچہ احمد تیجانی وغیرہ کہتے ہیں کہ ’’ نماز فاتح‘‘ ( جو ان کی اپنی ایجاد و اختراع ہے) روئے زمین پر پڑھنے جانے والے تمام اذکار سے چھ ہزار گنا زیادہ افضل ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ لوگ قرآن مجید کو چھوڑ کر مبتدعانہ اوراد و وظائف میں مشغول ہو جاتے ہیں۔ ج: اہل تصوف یہ بھی کہتے ہیں کہ جو شخص قرآن پڑھتا ہے اور اس کی تفسیر کرتا ہے اسے عذاب ہو گا کیونکہ قرآن کے کچھ اسرار و رموز ہیں اور ظاہر و باطن ہیں۔ انہیں بڑے بڑے شیوخ کے سوا کوئی سمجھ نہیں سکتا اور جو شخص اس کی تفسیر یا تفہیم کی ذرا سی بھی کوشش کرے گا اسے اللہ عزوجل سزا دے گا۔ د: اہل تصوف قرآن و حدیث کو شریعت اور علم ظاہر کہتے ہیں۔ جب کہ دوسرے علوم لدنیہ ان کے خیال میں قرآن سے زیادہ مکمل اور بلند تر ہیں۔ چنانچہ ابو یزید بسطامی کہتے ہیں: ((خُضْنَا بَحْرًا وَقَفَ الْاَنْبِیَائُ بِسَاحِلِہٖ۔)) ’’ہم نے ایک ایسے سمندر میں غوطہ لگایا کہ جس کے ساحل ہی پر انبیاء کھڑے ہیں۔‘‘ اور ابن سبعین کہتا ہے: ((لَقَدْ حَجَرَ ابْنُ آمِنَہُ وَاسِعًا اِذْ قَالَ لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ۔)) ’’آمنہ کے بیٹے نے یہ کہہ کر میرے بعد کوئی نبی نہیں ایک کشادہ چیز کو تنگ کر دیا۔‘‘ ظاہرہے اس بددین کی یہ بات حد درجہ قابل نفرت اور باطل ہے اور اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر تہمت لگائی ہے۔ پس اللہ کی لعنت ہو اس بات کے کہنے والے پر اور اس کی تصدیق کرنے والے پر اور اس کی پیروی کرنے والے پر۔
Flag Counter