Maktaba Wahhabi

98 - 336
فضیلت حاصل ہوگی۔ وہ اس فضیلت کی بہ نسبت بہت زیادہ ہوگی جودنیامیں ہوتی ہے ، اور آخرت کے درجے دنیاکے درجوں سے بہت بڑھ کرہیں ، اس طرح اﷲ تعالیٰ نے صاف طورپریہ بھی کہاہے کہ جس طرح تمام بندے ایک دوسرے سے افضل ہوتے ہیں ، اسی طرح انبیاء بھی ایک دوسرے پرفضیلت رکھتے ہیں ، ارشادہے: (تِلْكَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضٍ مِنْهُمْ مَنْ كَلَّمَ اللَّهُ وَرَفَعَ بَعْضَهُمْ دَرَجَاتٍ وَآتَيْنَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ الْبَيِّنَاتِ وَأَيَّدْنَاهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ)(البقرۃ:۲۵۳) ’’ان رسولوں میں سے ہم نے بعض کوبعض پرفضیلت دی ہے ، ان میں سے بعض سے اﷲ نے کلام کیا ، اور بعض کے اور وجوہ سے درجے بلندکئے اور عیسیٰ بن مریم کوکھلے کھلے معجز ات دئے اور روح القدس سے ان کی تائیدکی۔ ‘‘ نیزارشادہے: ( وَلَقَدْ فَضَّلْنَا بَعْضَ النَّبِيِّينَ عَلَى بَعْضٍ وَآتَيْنَا دَاوُودَ زَبُورًا)( الاسراء :۵۵) ’’ہم نے بعض پیغمبروں کوبعض پربرتری دی اور داود( علیہ السلام ) کو ہم نے زبور دی۔‘‘ صحیح مسلم میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:طاقتورمومن کمزورمومن کی بہ نسبت بہتر اور اﷲ تعالیٰ کو زیادہ محبوب ہے ، اور ہرایک میں خیرہے۔ ہروہ چیزجوتمہیں نفع پہنچائے حاصل کرنے کی کوشش کرو ، اﷲ تعالیٰ سے مددمانگواور عاجز نہ بنو ، اور اگرتمہیں کچھ ہوجائے تویہ نہ کہوکہ اگرمیں ایساکرتاتوویساہوتا ، بلکہ یہ کہو کہ اﷲ تعالیٰ کی تقدیرتھی جوچاہاسوہوگیا کیونکہ کلمہ’’اگر‘‘ شیطان کی کارستانیوں کادروازہ کھول دیتاہے۔ [1] صحیحین میں ابوہریرہ اور عمروبن العاص رضی اللہ عنہما سے مروی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter