Maktaba Wahhabi

138 - 222
الخ۔اس سے معلوم ہوا کہ مسلمانوں میں بعض یہودی اور عیسائی بھی ہوتے ہیں اور یہ لوگ مرتے ہوئے کلمہ بھی اسی نبی کا پڑھتے ہیں جس کی نسبت ان پر غالب ہوتی ہے کوئی(لا الہ الااللّٰه موسیٰٰ کلیم اللّٰه /کوئی لاالہ الااللّٰه عیسیٰٰ روح اللّٰه)پڑھتا ہے مولانا اشرف علی صاحب فرماتے ہیں کہ ایسے کسی شخص پر اعتراض کرنے کی بھی کوئی گنجائش نہیں کہ وہ مسلمان نہیں مولانا اشرف علی کی ایسی تعلیمات کو پوری دنیا تک پہنچانے کے لئے مولوی الیاس صاحب نے جماعت تبلیغ بنائی تھی۔ان کے اپنے الفاظ یہ ہیں۔ ایک بار فرمایا حضرت مولانا تھانوی رحمہ اللہ نے بہت بڑام کام کیا ہے بس میرا دل چاہتا ہے کہ تعلیم ان کی ہو اور طریقہ تبلیغ میرا ہو(ملفوظات مولانا الیاس۔ملفوظ ۵۶)۔ اس واضح بیان کے بعد جماعت تبلیغ کے اصل ہدف اور مقصد حقیقی پر کوئی پردہ نہیں رہا کہ اس جماعت کی تاسیس صوفیت کے نظریے کو عام کرنے کے لئے ہے اور یہ ضروری نہیں کہ اس جماعت کے ہرفرد کو اس حقیقت کا علم بھی ہو دنیا کے اندر ہر تحریک کی بنیاد کا ایک مقصد ہوتا ہے اس تحریک کے سربراہان اور لیڈر ان اس مقصد کے حصول کے لئے جاہل عوام کو استعمال کرتے ہیں ان لوگوں کو بتایاکچھ جاتا ہے اور لیڈران و سربراہان پارٹی کا مقصد کچھ اور ہوتا ہے۔لوگ ان فریب کاروں و دھوکہ بازوں کے دھوکہ و فریب میں آکر اپنی جانوں پر کھیل کر تحریک و تنظیم کے اصل مقصد کو پورا کردیتے ہیں دنیا میں اس کی بہت سی مثالیں ہیں۔ جماعت تبلیغ کے مؤسسین و لیڈران اس جماعت کے افراد کا رکنان سے جو مقصد لینا چاہتے ہیں وہ اور ہے اور جو ان کارکنان کو سکھایا بتایاجاتا ہے وہ اور ہے۔اس جماعت ک
Flag Counter