Maktaba Wahhabi

139 - 222
لیڈران نے جماعت کو خروج اور چلّوں پر لگا کر ان کو صوفی بنادینے کا مقصد ملحوظ خاطر رکھا ہے صوفیاء کے مذہب میں عالم دنیا و مافیھا کے کشف حاصل کرنے کے لئے اس نفس کو عذاب دینا ضروری ہے دنیا کی لذت کی چیزیں ترک کرکے یہ مقصد حاصل کیا جاتا ہے بیوی بچوں سے علیحدگی بھوک اور پیاس برداشت کرنا اس مقصد کے لئے ضروری ہے اس سے انسان کا دل روشن ہوجاتاہے انسان کی آنکھیں جو چیز نہیں دیکھ سکتیں اس انسان کا منورروشن دل ان کو دیکھ لیتا ہے دنیا وآخرت کی تمام مخفی چیزیں اس کے سامنے ہوجاتی ہے۔اس سے صوفی جس کو وہ اپنی اصطلاح میں سالک بھی کہتے ہیں دوزخ و جنت حتی کہ لوح محفوظ میں کس کی کیا تقدیر لکھی ہے اس کا ان کو علم ہوتا ہے صوفیاء کی کتابیں پڑھنے والے اس سے ناواقف نہیں۔دنیا و مافیھا کے مکمل کشف کے حصول کے آگے مدارس کا علم بڑی رکاوٹ ہے۔اگر انسان کو دنیا و مافیھا کا مکمل کشف حاصل کرناہو تو علم کے مراکز سے اس کو دور رہنا ہوگا۔اس لئے جماعت تبلیغ کے اہل کارمدارس کے اساتذہ و طلباء کو اپنے ساتھ خروج کرنے پر زور دیتے ہیں ان کے دینی علم سیکھنے پر خروج کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔ مولانا الیاس فرماتے ہیں امام رازی نے تفسیر کبیر لکھی ہے لیکن بتلاؤ اس سے کتنے لوگوں کو فائدہ پہنچا ان متکلمین کے گروہ کے برعکس دیکھو تو نظرآئے گا کہ خواجہ اجمیری نے کتنا کام کیا۔حضرت نظام الدین اولیاء کے ہاتھوں کتنے بندگان خدا سیدھے راہ پڑے ہیں کیا تبلیغی کام ضروری ہے ص ۲۵۲ بحوالہ۔جماعت تبلیغ اپنے نصاب کے آئینے میں ص ۹۵۔ مولوی الیاس صاحب کے اس بیان سے صاف ظاہر ہے کہ وہ بھی ایسی تبلیغ چاہتے ہیں جو
Flag Counter