Maktaba Wahhabi

179 - 222
عقائد میں ان کی کتابیں مشہور و معروف ہیں۔علامہ ابن الہمام حنفی مسلک کے بڑے علماء میں سے ایک ہیں انھوں نے نو جلدوں میں ہدایہ کی شرح فتح القدیر کے نام سے لکھی ہے عقائد میں انکی کتاب ہے المسایرۃ اس کی دوشرحیں اس کے ساتھ چھپی ہوئی ہیں۔ایک کمال بن ابی شریف کی ہے دوسری قاسم بن قطلوبغاکی ہے اس کتاب کے صفحہ ۶۹/۷۰ میں ہے۔ الاصل السادس والسابع انہ تعالیٰ متکلم بکلام قدیم قائم بذاتہ لیس بحرف ولاصوت زاد غیرہ لیس بعبري ولاسوری ولا عربی وانما العربی والسوری والعبری ممافیہ دلالات علی کلام اللّٰه تعالی۔یعنی اللہ تعالیٰ کلام کرتا ہے مگر اس کی کلام قدیم ہے اس کی ذات کے ساتھ قائم ہے اس سے جدا نہیں ہے اور اس کی کلام کے نہ حروف ہیں نہ آواز ہے۔اور اس کا کلام نہ عبرانی ہے نہ سوری ہے نہ عربی ہے۔عربی سوری عبرانی کلام اس کی کلام پر دلالت کرتی ہیں اس کا اصل کلام نہیں۔ اس قاعدے میں عقیدہ بیان کیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی کلام کے الفاظ بھی نہیں ہیں اور اس کے کلام کی کوئی آواز نہیں ہے۔جب اللہ تعالیٰ کا کلام بغیر الفاظ وبغیر آواز ہوئی تو یہ قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام نہ ہوا بلکہ اللہ کے کلام کا ترجمہ اور معنی ہوا۔جب اللہ تعالیٰ کی آواز سنائی نہیں دے سکتی تو پھر جبرئیل نے اللہ تعالیٰ کا کوئی کلام نہ سنا اور ہمارے پاس موجود ہ قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام نہیں کسی اور کا کلام ہوا اور اس قاعدے کے لحاظ سے اللہ تعالیٰ نعوذباللہ گونگا ہوا جو نہ بولتا ہے نہ اس کی آواز سنائی دیتی ہے۔بلکہ گونگا بھی بے معنی آواز نکالتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ اس سے بھی نعوذ باللہ محروم ہوا۔یہ ہے حنفیہ دیو بندیہ کا اللہ تعالیٰ اور قرآن کے بارے میں عقیدہ۔اللہ
Flag Counter