Maktaba Wahhabi

210 - 222
سے نہیں بلکہ حدیث میں اس کی وضاحت ہے کہ وہ مسلمین پر صدقہ ہے۔عن ابی بکر رضی اللّٰه عنہ قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم لانورث ماترکناہ صدقۃ(متفق علیہ مشکوۃ مع المرقاۃ ج ۱۰ ص ۳۲۹)ابوبکرصدیق سے مروی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہمارے مال ومتاع کا کوئی شخص وارث نہیں ہوسکتا جوکچھ ہم چھوڑجاتے ہیں وہ مسلمانوں پر صدقہ ہے اس وضاحت کے بعد کسی بدعتی کا یہ کہنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چھوڑے ہوئے ترکے کے وارث نہ ہونے کی وجہ آپ کا زندہ ہونا مردود ہے اسی طرح بعض بدعتیوں کا یہ قول کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کے نکاح کے حرام ہونے کی وجہ بھی آپ کا زندہ ہونا ہے یہ بھی بے بنیاد وباطل ہے کیونکہ قرآن کریم میں ان بیویوں کے نکاح کے حرمت کی وجہ ان کا مسلمانوں کی مائیں ہونا ہے نہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا زندہ ہونا اللہ تعالیٰ کا رشاد ہے۔﴿وازواجہ امہاتہم﴾۔(الاحزاب:۶)یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں مسلمین کی مائیں ہیں اس وجہ سے ان کے ساتھ کسی مسلمان کا نکاح حرام ہے۔ عقیدہ(۸)مفتی عبدالشکور نے لکھا ہے اس زمانہ میں نہایت ضروری ہے کہ چاروں اماموں میں سے کسی ایک کی تقلید کی جائے بلکہ واجب ہے کیونکہ ہم نے تجربہ کیا ہے کہ ائمہ کی تقلید چھوڑنے کا انجام الحادوزندقہ کے گڑھے میں جاگرنا ہے ہمارے مشائخ اصول و فروع میں امام المسلمین حضرت ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے مقلد ہیں خدا کرے کے اسی پر ہماری موت ہو اور اس زمرہ ہمارا حشرہو۔المہند ص ۱۷۲۔ میں کہتا ہوں مقلدین اپنے اپنے اماموں کی تقلید کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن ان اماموں کی
Flag Counter