Maktaba Wahhabi

213 - 222
گیا۔میں کہتا ہوں کلمہ حق کو کسی زمانہ میں پسند نہیں کیا گیا لیکن ائمہ حق نے کسی موقعہ پر غلط کہنے سے عارمحسوس نہیں کی مگر مقلدین کو کلمہ حق سننے کی جراء ت و ہمت کہاں۔اسی مسئلہ تقلید سے متعلق امام محمد ابویوسف کا یہ اختلافی مسئلہ ہے۔ان دونوں کے اختلافات ان ہی کی زبانی پڑھیے۔ وحکی ان محمد امر بمزبلۃ فقال ہذا مسجد ابی یوسف یریدبہ انہ لم یقل بعودہ الی ملک الثانی یصیر مزبلۃ عند تطاول المدۃ ومرابویوسف باصطبل فقال ہذا مسجد محمد یعنی انہ کما قال یعود ملکا فربما یجعلہ المالک اصطبلابعدان کان مسجدا۔المبسوط ج ۱۲ ص ۴۳امام محمدکوڑا کرکٹ کے ڈھیر پر سے گذرے اور کہا یہ ابویوسف قاضی کی مسجد ہے اس لئے کہ وہ کہتے ہیں ویران مسجد کی ملکیت مالک کی طرف دوبارہ نہیں لوٹے گی وہ اس کی ملکیت سے ہر حال میں خارج رہے گی خواہ وہ مسجد آباد رہے یا ویران ہوجائے اس لئے وہ ویران ہو کر کوڑا کرکٹ کا ـڈھیر بھی بن جائے تب بھی وہ ابویوسف کے مذہب میں مسجد کے حکم میں رہے گی۔اور ابویوسف قاضی ایک گھوڑوں کے اصطبل سے گذرے اور کہا یہ امام محمد کی مسجد ہے یعنی اس لئے کہ وہ کہتے ہیں ویران مسجد کی ملکیت مالک کی طرف دوبارہ لوٹ جائے گی تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ مالک اس مسجد کی جگہ کو اصطبل بنا سکتا ہے کیونکہ وہ جگہ ابھی مسجد نہیں رہی جب وہ مسجد نہ رہی اور اس کا مالک اس کو اصطبل بنا لے تو امام محمد کے مذہب میں جائز ہوگا۔ عقیدہ(۹)ماجاء فی القرآن من الیدوالوجہ للّٰه تعالیٰ ولیس بجارحۃ ہل
Flag Counter