Maktaba Wahhabi

104 - 326
دیا۔ اے ہمارے رب! انہیں دگنا عذاب دے اور انہیں بڑی لعنت کر۔‘‘ البتہ جو شخص غیر اسلامی ملک میں رہتا ہے اور اس نے اسلام قرآن اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق کچھ نہیں سنا، تو اگر فرض کریں کہ ایساکوئی شخص موجو دہے تو اس کا حکم اہل فترت کی طرح ہے (جو ایسے زمانے میں تھے کہ سابقہ نبی کی تعلیمات فراموش کی جاچکی تھیں اور نیا نبی ابھی مبعوث نہیں ہوا تھا) مسلمان علماء کا فرض ہے کہ اسے دین اسلام کے عقائد اور اعمال کی تعلیم دیں تاکہ اس پر حجت قائم ہو اور اس کا عذر ختم ہوجائے۔ قیامت کے دن ایسے شخص سے وہی معاملہ کیا جائے گا اور ان افراد سے کیا جائے گا جو دنیا میں جنون یا کم سنی وغیرہ کی وجہ سے مکف ہی نہیں تھے۔ باقی رہے وہ شرعی احکام جو عام لوگوں کے لئے واضح نہیں ہوتے مثلاً ان میں وجہ دلالت بہت خفی ہے یا دلائل بظاہر باہم متعارض ہیں اور ترجیح میں علماء مختلف آراء رکھتے ہیں، تو اس قسم کے مسائل میں اختلاف کرنے والے پر ایمان یا کفر کا حکم نہیں لگایا جاتا۔ بلکہ یہ کہا جاتا ہے کہ اس نے صحیح کہا اور ا س سے غلطی ہوئی وہ عنداللہ معذور ہے اور اسے اجتہاد کا ثواب ملے گا اور جس کا اجتہاد صحیح ہوگا اسے دگنا ثواب ملے گا۔ اس قسم کے مسائل سمجھنے اور اس کا ترجمہ کرنے کی صلاحیت میں تفاوت پایا جاتا ہے۔ قرآن وحدیث کی نصوص سے واقف ہونے، صحیح اور ضعیف احادیث میں امتیاز اور ناسخ ومنسوخ کی پہچان وغیرہ میں بھی سب علماء برابر نہیں ہوتے۔ اس سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ جو اہل توحید قبر پرستوں کو کافر سمجھتے ہیں، ان کے لئے یہ درست نہیں کہ اپنے ان اہل توحیدبھائیوں کو کافر کہیں جو قبر پرستوں کو کافر قرار دینے میں تامل کرتے ہیں۔ اصل میں ان کے سامنے یہ فتویٰ لگانے میں ایک شبہ ہے وہ یہ ہے کہ ان قبر پرستوں کو کافر قرار دینے سے پہلے ان پر حجت کرنا ضروری ہے بخلاف غیر مسلموں کے مثلاً یہودی‘ عیسائی اور کمیونسٹ کہک ان کے کفر میں کوئی شبہ نہیں اور جو انہیں کافر نہیں سمجھتا اس کا کفر بھی واضح ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مسلمانوں کے حالات درست فرمائے اور دین کی سمجھ عطا فرمائے۔ ہمیں اور انہیں نفس کے شر اور گناہوں کی شامت سے محفوظ رکھے اور ہمیں توفیق دے کہ ہم بغیر علم کے اللہ تعالیٰ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق کچھ نہ کہیں۔ یہ سب کچھ اللہ کے ہاتھ میں ہے اور وہی اس پر قادر ہے۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز ٭٭٭٭
Flag Counter