Maktaba Wahhabi

115 - 326
غیب کی بعض چیزیں ایسی ہیں جن کا علم اللہ نے صرف اپنے پاس رکھا ہے، کسی مقرب فرشتے یا رسول کو بھی اس کی خبر نہیں دی۔ مثلاً اس وقت کا تعین کب مخلوق قبروں سے اٹھ کر اللہ کے سامنے حساب کے لئے حاضر ہوگی۔ تو یہ بات صرف اللہ ہی جانتا ہے کہ قیامت کب قائم ہوگی۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿یَسْئَلُوْنَکَ عَنِ السَّاعَۃِ اَیَّانَ مُرْسٰہَا قُلْ اِنَّمَا عِلْمُہَا عِنْدَ رَبِّیْ لَا یُجَلِّیْہَا لِوَقْتِہَآ اِلَّا ہُوَ ثَقُلَتْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ لَا تَاْتِیْکُمْ اِلَّا بَغْتَۃً یَسْئَلُوْنَکَ کَاَنَّکَ حَفِیٌّ عَنْہَا قُلْ اِنَّمَا عَلْمُہَا عِنْدَ اللّٰہِ وَ لٰکِنَّ اَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ﴾ (الاعراف ۷؍۱۸۷) ’’یہ لوگ آپ سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ اس کے قائم ہونے کا وقت کب آئے گا؟ فرمادیجئے اس کا علم تو میرے رب کے پاس ہے، وہی اسے اس کے وقت پر ظاہر کرے گا۔ وہ آسمانوں اور زمین میں ایک بھاری بات ہے۔ وہ تو ا چانک ہی تمہیں آلے گی‘ وہ آپ سے اس طرح پوچھتے ہیں گویا کہ آپ اس کی تحقیقات کرچکے ہیں۔ کہہ دیجئے ’’اس کا علم اللہ ہی کے پاس ہے۔ لیکن اکثر لوگ جانتے نہیں۔‘‘ نیز فرمان الٰہی ہے: ﴿یَسْئَلُکَ النَّاسُ عَنِ السَّاعَۃِ قُلْ اِنَّمَا عِلْمُہَا عِنْدَ اللّٰہِ وَ مَا یُدْرِیْکَ لَعَلَّ السَّاعَۃَ تَکُوْنُ قَرِیْبًا﴾ (الاحزاب۳۳؍۶۳) ’’لوگ آپ سے قیامت کے متعلق پوچھتے ہیں۔ کہہ دیجئے اس کا علم تو صرف اللہ کے پاس ہے اور آپ کو کیا معلوم شاید قیامت قریب ہی ہو۔‘‘ نیز ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿یَسْئَلُوْنَکَ عَنْ السَّاعَۃِ اَیَّانَ مُرْسٰہَا٭ فِیْمَ اَنْتَ مِنْ ذِکْرٰہَا٭ اِِلٰی رَبِّکَ مُنتَہٰہَا٭ اِِنَّمَآ اَنْتَ مُنْذِرُ مَنْ یَّخْشٰہَا﴾ (النازعات۷۹؍۴۲۔۴۵) ’’وہ آپ سے قیامت کے بارے میں سوال کرتے ہیں کہ اس کے برپا ہونے کا وقت کب ہے؟ تجھے اس کے ذکر سے کیا فائدہ؟ (یہ بات تو معلوم ہی نہیں ہوسکتی) اس (کے متعلق علم) کی انتہا تیری رب پر ہوتی ہے (کسی اور کو معلوم نہیں)‘ تم تو محض ڈرانے والے ہو، اس شخص کو جو اس (قیامت) سے ڈرتا ہے۔‘‘ صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی مشہور لمبی حدیث میں ہے کہ جبرائیل علیہ السلام نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا۔ (مَتَی السَّاعَۃُ) ’’قیامت کب آئے گی؟‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (مَاالْمَسْوُولُ عَنْھَا بِاَعْلَمَ مَنَ الَّائِلِ) ’’جس سے پوچھا گیا ہے وہ پوچھنے والے سے زیادہ نہیں جانتا۔‘‘ اس کے بعد قیامت کی علامتیں بیان فرمائیں۔ غیب کی بعض باتیں ایسی ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بعض بندوں کو بتائی ہیں مثلاً مستقبل کے واقعات جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمائے ہیں۔ یہ اللہ کی طرف سے عطاکردہ ایک معجزہ کی حییثیت رکھتے ہیں جو اللہ نے اپنے نبی کو خاص طور پر بتائے ہیں۔ اس آیت مبارکہ میں اس قسم کے امور مرادہیں۔
Flag Counter