Maktaba Wahhabi

137 - 326
قبول نہیں کرتے بشرطیکہ تم ایک سوال کا جواب دو۔‘‘ سوال یہ ہے کہ تو اعتراف کرتے ہیں کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ تمام آسمانوں، زمینوں اور دیگر مخلوقات کا خالق ہے لیکن وہ پوچھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کس چیز سے بنا ہوا ہے؟ اور کیسے بنا؟ اور کس نے اسے بنایا؟ جب انہوں نے مجھ سے یہ سوال پوچھے تو میں بہت پریشان ہوگیا، میں ان کے پاس سے چلاآیا اور دوبارہ ان کے پا س نہیں گیا، گزار ش ہے کہ مجھے اس معاملہ میں فتویٰ دیں، میں انہیں کیا جواب دوں جو اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی شان کے لائق ہو اور میں انہیں جواب دے سکوں۔ جزاکم اللہ خیراً۔ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ آلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: اس قسم کے سوالات شیطان کے وساوس سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ انسانی شیطانوں کو اس قسم کی باتیں سمجھاتا ہے تاکہ وہ دوسروں کو راہ راست سے بھٹکادیں۔ اللہ کی ایک صفت ’’اول‘‘ ہے، لہٰذا کوئی چیز اس سے پہلے نہیں ہوسکتی اور وہ ’’آخرذذہے کہ اس کے بعد کوئی چیز نہیں ہوسکتی[1] اور وہ اکیلاہے کوئی اس کے مشابہ نہیں۔ وہ کسی کا باپ نہ کسی کا بیٹا، نہ اس کا کوئی ہم سرہے۔ صحیح مسلم اور دیگر کتب احادیث میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (لاَ یَزَالُ النَّاسُ یَسْأَلُونَکُمْ عَنِ الْعِلْمِ حَتَّی یَقُولُوا ھَذَا اللّٰہُ خَلَقَنَا فَمَنْ خَلَقَ اللّٰہَ) ’’لوگ تم سے علم کے بارے میں پوچھتے رہیں گے حتیٰ کہ یہ کہنے لگیں گے ’’ہمیں تو اللہ نے پیدا کیا، اللہ کو کس نے پیدا کیا ہے؟‘‘ جناب ابوہرہ رضی اللہ عنہما نے ایک آدمی کا ہاتھ پکڑکرفرمایا: (صَدَقَ اللّٰہُ وَرَسُولُہُ قَدْ سَأَلَنِی اثْنَانِ وَھَذَا الثَّالِثُ) ’’اللہ نے او راس کے رسول نے سچ فرمایا، (اس سے پہلے) مجھ سے دو آدموں نے یہ سوال کیا ہے اور یہ تیسرا شخص ہے (جس نے یہی سوال کیا ہے۔)‘‘[2] ایک اور روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ﴿لاَ یَزَالُ النَّاسُ یَسْأَلُونَکَ یَا أَبَا ھُرَیْرَۃَ حَتَّی یَقُولُو ھٰذَا اللّٰہُ فَمَنْ خَلَقَ اللّٰہَ) ’’(اے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ!)لوگ تجھ سے سوال کرتے رہیں گے حتی کہ کہیں گے کہ اللہ تو ہے پس اللہ کو کس نے پیدا کیا ہے؟‘‘ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں ’’میں مسجد میں تھا کہ کچھ اعرابی لوگ آئے۔ انہوں نے کہا ’’اے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ! اللہ تو ہے لیکن اللہ کو کس نے پیداکیا ہے؟ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہما نے ہاتھ میں کنکریاں پکڑیں اور انہیں ماریں پھر کہا: (قُومُوا قُومُوا صَدَقَ خَلِیلِی) ’’اٹھ جاؤ! اٹھ جاؤ!میرے دوست (صلی اللہ علیہ وسلم ) نے سچ فرمایا تھا۔‘‘[3]
Flag Counter