Maktaba Wahhabi

135 - 276
(2) حدث اصغر (عدم وضو) اور حدث اکبر (جنابت) سے طہارت حاصل کرنا۔ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((لَا يَقْبَلُ اللّٰهُ صَلَاةً بِغَيْرِ طُهُورٍ)) ’’طہارت کے بغیر اللہ تعالیٰ نماز قبول نہیں کرتا۔‘‘[1] (3) جسم،کپڑے اور نماز کی جگہ کو طاقت کے مطابق ظاہری نجاست سے پاک کرنا۔اگر اسے دور کرنے کی طاقت نہ ہو تو اسی حالت میں نماز پڑھ لے۔ (4) ستر چھپانا : اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ يَا بَنِي آدَمَ خُذُوا زِينَتَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍ﴾ ’’اے آدم کے بیٹو! مسجد میں ہر حاضری کے وقت اپنی زینت اختیار کرو۔‘‘[2] زینت سے مراد ستر چھپانا اور مسجد سے مراد نماز ہے۔ مفہوم یہ ہوا کہ ہر نماز کے موقع پر اپنے ستر کو چھپاؤ۔ مرد کا ستر ناف سے گھٹنے تک اور عورت کا سارا جسم ستر ہے۔ چہرے اور ہتھیلیوں کے سوا سارے جسم کو نماز میں چھپانا ضروری ہے۔ ایسے کپڑے پہننا واجب ہیں جو ستر کو چھپائیں۔ اگر لباس اس قدر باریک ہو کہ جسم کا رنگ نظر آئے تو ایسے لباس میں نماز نہیں ہوتی۔ (5) قبلہ کی طرف متوجہ ہونا : قبلہ سے مراد بیت اللہ،(مسجد حرام) ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۚ وَحَيْثُ مَا كُنتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ﴾ ’’آپ اپنا چہرہ مسجد حرام کی طرف پھیر لیں اور (اے مسلمانو)! تم جہاں بھی ہو (نماز
Flag Counter