Maktaba Wahhabi

95 - 276
موزوں پر مسح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سفر و حضر میں موزوں پر مسح کرنا ثابت ہے،خواہ کسی ضرورت کے تحت ہو یا ویسے ہی۔ مسح کے بارے میں سب سے قوی دلیل صحیح مسلم کی وہ حدیث ہے جس کو جریربن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیاہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا،آپ نے پیشاب کیا،پھر وضو کیا اور موزوں پر مسح کیا۔ [1] جرابوں پر مسح جرابوں پر مسح کرنا جائز ہے۔ بہت سے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے یہ بات مروی ہے۔ امام ابوداود رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت علی بن ابو طالب،ابن مسعود،براء بن عازب،انس بن مالک،ابو امامہ،سہل بن سعد اور عمرو بن حریث رضی اللہ عنہم نے جرابوں پر مسح کیا ہے۔ حضرت عمر بن خطاب اور ابن عباس رضی اللہ عنہم سے بھی یہ چیز منقول ہے۔[2] حافظ ابن قیم رحمہ اللہ نے تہذیب السنن میں امام ابن منذر رحمہ اللہ سے یہ بات نقل کی ہے کہ امام احمد رحمہ اللہ نے جرابوں پر مسح کرنے کے جواز کی صراحت کی ہے۔ یہ ان کے عدل و انصاف کی علامت ہے۔ یہ (مذکور) صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی مثال اور صریح قیاس بھی ان کی دلیل ہیں۔ امام سفیان ثوری،ابن مبارک،عطاء،حسن اور سعید بن مسیب رحہما اللہ نے جرابوں پر مسح کرنا جائز سمجھا ہے۔ امام ابو یوسف رحمہ اللہ اور امام محمد رحمہ اللہ فرماتے ہیں،جرابیں موٹی ہوں اور ان کے نیچے سے
Flag Counter