Maktaba Wahhabi

173 - 276
عَلَى ذَلِكَ)) ’’بے شک وہ عمل جس کے متعلق سب سے پہلے قیامت کے دن بندے سے حساب لیا جائے گا،وہ نماز ہے۔ وہ اگر درست ہوئی تو وہ کامیاب و کامران ہوگا اور اگر نماز خراب ہوئی تو بلاشبہ وہ ناکام و نامراد ہو گا۔ اگر اس کے فرائض میں کمی ہوئی تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا،دیکھو کیا میرے بندے کے نامۂ اعمال میں کچھ نوافل ہیں کہ اس کے ذریعے سے فرائض کی کمی کو پورا کر دیا جائے۔ پھر دیگر اعمال کا حساب اسی طریقے پر ہوگا۔‘‘[1] ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ربیعہ بن مالک اسلمی رضی اللہ عنہ کو کہا: ’’مانگو‘‘ (وہ کہتے ہیں) میں نے عرض کیا: جنت میں آپ کا ساتھ نصیب ہو،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ یہی یا اس کے سوا کچھ اور بھی۔‘‘ میں نے کہا: بس یہی خواہش ہے،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((فَأَعِنِّي عَلَى نَفْسِكَ بِكَثْرَةِ السُّجُودِ)) ’’تم اپنے اس معاملے میں سجدوں کی کثرت کے ذریعے سے میری مدد کرو۔‘‘[2] نفلی نماز گھر میں پڑھنا بہتر ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّ أَفْضَلَ الصَّلاَةِ صَلاَةُ المَرْءِ فِي بَيْتِهِ إِلَّا المَكْتُوبَةَ)) ’’آدمی کی بہترین اور افضل نماز،وہ ہے جو وہ اپنے گھر میں پڑھے سوائے فرض نماز کے۔‘‘[3] آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter