Maktaba Wahhabi

175 - 276
’’اے کپڑا اوڑھنے والے،رات کا تھوڑا حصہ چھوڑ کر باقی قیام کیجیے۔‘‘[1] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ((مَا كَانَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَلَا فِي غَيْرِهِ عَلَى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللّٰهِ أَتَنَامُ قَبْلَ أَنْ تُوتِرَ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ عَيْنَيَّ تَنَامَانِ وَلَا يَنَامُ قَلْبِي)) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان اور غیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زیادہ قیام نہیں کرتے تھے،چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلی چار رکعت اتنی طویل پڑھتے کہ ان کی خوبی کے بارے میں کچھ نہ پوچھو،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم مزید چار رکعت اسی طرح پڑھتے کہ ان کی خوبی اور طوالت کی کیفیت مت پوچھو۔ بعد ازاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم تین رکعت پڑھتے تھے۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کیا آپ وتر سے پہلے سوتے بھی ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عائشہ ! میری آنکھیں تو سو جاتی ہیں مگر میرا دل نہیں سوتا۔‘‘[2] حضرت اسود بن یزید فرماتے ہیں: ((سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،فَقَالَتْ: «كَانَ يَنَامُ أَوَّلَ اللَّيْلِ ثُمَّ يَقُومُ،فَإِذَا كَانَ مِنَ السَّحَرِ أَوْتَرَ،ثُمَّ أَتَى فِرَاشَهُ،فَإِذَا كَانَ لَهُ حَاجَةٌ أَلَمَّ بِأَهْلِهِ،فَإِذَا سَمِعَ الْأَذَانَ
Flag Counter