Maktaba Wahhabi

180 - 276
وأَنْتَ عَلّامُ الغُيُوبِ،اللّٰهُ مَّ فإنْ كُنْتَ تَعْلَمُ هذا الأمْرَ - ثُمَّ تُسَمِّيهِ بعَيْنِهِ - خَيْرًا لي في عاجِلِ أمْرِي وآجِلِهِ - قالَ: أوْ في دِينِي ومعاشِي وعاقِبَةِ أمْرِي - فاقْدُرْهُ لي ويَسِّرْهُ لِي،ثُمَّ بارِكْ لي فِيهِ،اللّٰهُ مَّ وإنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أنَّه شَرٌّ لي في دِينِي ومعاشِي وعاقِبَةِ أمْرِي - أوْ قالَ: في عاجِلِ أمْرِي وآجِلِهِ - فاصْرِفْنِي عنْه،واقْدُرْ لي الخَيْرَ حَيْثُ كانَ ثُمَّ رَضِّنِي بهِ)) ’’اے اللہ! میں تجھ سے تیرے علم کے ساتھ خیر کا سوال کرتا ہوں اور تیری قدرت کے ساتھ طاقت کا سوال کرتا ہوں اور تجھ سے تیرے بڑے فضل کا سوال کرتا ہوں کیونکہ تو قدرت رکھتا ہے اور میں قدرت نہیں رکھتا،تو جانتا ہے اور میں نہیں جانتا اور تو غیبوں کو جاننے والا ہے،اے اللہ! اگر تیرے علم کے مطابق یہ کام (اپنے کام کا نام لے) میرے لیے میرے دین،میری معاش اور میرے کام کے انجام (یا فرمایا،میرے کام کے آغاز اور انجام) میں بہتر ہے تو اسے میری قسمت میں کر دے اور اسے میرے لیے آسان بنا دے،پھر میرے لیے اس میں برکت فرما اور اگر تیرے علم میں یہ کام میرے لیے میرے دین،میری معاش اور میرے کام کے انجام (یا فرمایا،میرے کام کے آغاز اور انجام) میں بہتر نہیں ہے تو اسے مجھ سے اور مجھے اس سے دور کر دے اور میری قسمت میں بھلائی کر جہاں بھی ہو،پھر مجھے اس پر راضی کر دے۔‘‘[1] انسان جیسے علاج کے لیے دوائی وغیرہ خود استعمال کرتا ہے تو ایسے ہی اسے نماز اور دعا بھی خود ہی کرنی چاہیے اور اسے یقین ہونا چاہیے کہ اس نے جس رب سے استخارہ کے ذریعے سے
Flag Counter