Maktaba Wahhabi

194 - 276
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((بُنِىَ الإِسْلاَمُ عَلَى خَمْسٍ)) ’’اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے۔‘‘[1] اور زکاۃ ادا کرنے کا حکم بھی اسی حدیث میں ہے۔ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا تو جو چیزیں انھیں سمجھائیں،ان میں یہ بھی فرمایا: ((فَإِنْ هُمْ أَطَاعُوا لِذَلِكَ فَأَعْلِمْهُمْ أَنَّ اللّٰهَ افْتَرَضَ عَلَيْهِمْ صَدَقَةً فِي أَمْوَالِهِمْ تُؤْخَذُ مِنْ أَغْنِيَائِهِمْ وَتُرَدُّ عَلَي فُقَرَائِهِمْ)) ’’اگر وہ،یعنی اہل یمن اس کو بھی تسلیم کر لیں تو انھیں بتانا کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر ان کے مالوں میں زکاۃ فرض کی ہے جو ان کے مال داروں سے لے کر ان کے محتاجوں میں تقسیم کی جائے گی۔‘‘[2] زکاۃ ادا نہ کرنے والے کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ فَإِن تَابُوا وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ فَإِخْوَانُكُمْ فِي الدِّينِ﴾ ’’اگر یہ (کافر) توبہ کر لیں،نماز قائم کریں اور زکاۃ دینے لگیں تو پھر دین میں تمھارے بھائی ہیں۔‘‘[3] اس آیت سے معلوم ہوا کہ جو شخص نماز قائم نہیں کرتا اور زکاۃ ادا نہیں کرتا وہ ہمارا دینی بھائی نہیں ہو سکتا،بلکہ وہ کافروں میں سے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے
Flag Counter